این ڈی اے کو حکومت بنانے کیلئے اکثریت کا حصول مشکل، کانگریس کو شدید نقصان

نئی دہلی 6 مارچ (سیاست ڈاٹ کام ) بی جے پی زیر قیادت قومی جمہوری محاذ این ڈی اے کو لوک سبھا انتخابات کے بعد اقتدار حاصل کرنے کے لئے سخت جدوجہد کرنی پڑے گی۔ وہ قطعی اکثریت حاصل نہیں کرسکے گی،حکومت بنانے کیلئے اسے علاقائی پارٹیوں کی تائید حاصل کرنے کی ضرور ت ہوگی ۔ کانگریس زیر قیادت یو پی اے کو بھاری نقصان ہونے والا ہے وہ اب بھی 100 نشستیں پیچھے ہے۔ سی این این ،آئی بی این لوکنتی ،سی ایس ڈی ایس کے قومی انتخابی سروے کے مطابق پارٹیوں کو ملنے والے نشستوں کا تجزیہ کرنے والے چنائی میتھامیٹکل انسٹی ٹیوٹ کے ڈائرکٹر راجیو کھرندیکر نے این ڈی اے کو لوک سبھا انتخابات میں 212 تا 232 نشستیں ملنے کی پیش قیاسی کی ہے جبکہ کانگریس زیر قیادت یو پی اے کو 119 تا 139 نشستیں ملیں گی۔ 10 سال حکمرانی کرنے کے بعد کانگریس اقتدار سے محروم ہوگی۔ سروے سے پتہ چلتا ہے کہ تنہا بی جے پی کو 193 کا 213 نشستیں ملیں گی۔ کانگریس کے حق میں صرف 94 تا 110 نشستیں آئیں گی۔

ممتابنرجی کی پارٹی ٹی ایم سی تیسری بڑی پارٹی بن کر ابھرے گی جسے 20 تا 28 نشستیں ملیں گی۔ بائیں باز محاذ کو توقع ہے کہ 15 تا 23 نشستیں ملیں گی۔ ٹاملناڈو میں جئے للیتا کی پارٹی انا ڈی ایم کے 14 تا 20 نشستں حاصل کرنے میں کامیاب ہوںگی ۔ آندھرا پردیش میں وائی ایس جگن موہن ریڈی کی پارٹی وائی ایس آر کانگریس کو 11 تا 17 نشستیں ملنے والی ہیں ۔ چندرا بابو نائیڈو زیر قیادت تلگودیشم کو 10 تا 16 نشستیں ملیں گی۔ اتر پردیش میں ملائم سنگھ یادو کی پارٹی سماجوادی پارٹی کو 11 تا 17 سیٹیں مل رہی ہیں ۔ نوین پٹنائک کی پارٹی کو 10 تا 16 نشستیں ملیں گی ۔ ڈی ایم کے کو بھی 10 تا 16 نشستیں ملیں گی۔مایاوتی کی پارٹی بی ایس پی کو 8 تا 14 اور چندرا شیکھر راو کی ٹی آر ایس کو 4 تا 8 ، سابق وزیر اعظم ایس ڈی گوڑا کی پارٹی کو 4 تا 8 ، عام آدمی پارٹی کو 1 تا 5 نشستیں ملیں گی۔