ڈاکٹر سیدہ اصفیہ تمکین
٭ جناب زاہد علی خان کے ہاتھوں تہنیت اور IAS کرنے کا مشورہ
٭ گورنر ایس ایل این نرسمہن کے ہاتھوں چار گولڈ مڈلس
٭ مسلم طلباء و طالبات کیلئے قابل تقلید
طالب علم میں چھپی صلاحیتوں کو فروغ دینے کیلئے مواقع فراہم کرنا ہوتا ہے اور کسی طالب علم کو خداداد صلاحیتیں موجود ہو تو وہ اس کا مظاہرہ اپنے امتحانات میں کرتے ہوئے اعلی سے اعلی مقام پاسکتے ہیں ایسے ہی ایک حیدرآبادی مسلم گھرانہ کی ہونہار طالبہ ڈاکٹر سیدہ اصفیہ تمکین ہے جنہوں نے MBBS میں اپنے دوران تعلیم جملہ 19 گولڈ مڈلس Gold Medals حاصل کی اور اب پچھلے ہفتہ 30 مارچ 2016 کو ڈاکٹر این ٹی آر یونیورسٹی آف ہیلت سائنس وجئے واڑہ میں 18 ویں سالانہ کانوکیشن میں گورنر تلنگانہ و اے پی عزت مآب این نرسمہن کے ہاتھوں چار گولڈ مڈل عطا کئے گئے ۔ یونیورسٹی آف ہیلت سائنس کے یادگار ، پُر اثر اور رنگارنگ کانوکیشن تقریب میں جو وجئے واڑہ میں کانوکیشن سنٹر میں منعقد ہوئی تھی اصفیہ تمکین نے اپنے والدہ محترمہ مسز سیدہ اسری اشفاق کے ہمراہ شرکت کرتے ہوئے حاصل کی ۔ MBBS کے چوتھے اور فائنل ایر کے خصوصی مضامین OpthalMolaory میں ڈاکٹر پی سیوا ریڈی گولڈ مڈل جو یونیورسٹی میں سب سے زیادہ نشانات حاصل کرنے پر دیا گیا ۔ ENT میں ریاستی سطح کا ڈاکٹر پی این راؤ پرائز اور MBBS میں Meritorious اسٹوڈنٹ گولڈ مڈل جو ڈاکٹر ایس ستیہ مورتی پرائز سے موسوم ہے ۔ ڈاکٹر سیدہ اصفیہ تمکین نے حاصل کیا ۔ اس طرح سال کے چار گولڈ مڈل کو ملا کر انہوں نے جملہ 19 گولڈ مڈلس حاصل کئے جو نہ صرف ریکارڈ ہے بلکہ ان کی صلاحیتیں اور امتیازی کامیابی کے ساتھ شاندار مظاہرہ ہے اور میڈیکل جیسے دشوار کن مضامین میں ان کی نشانات کا حصول ان کی ذہانت کو ظاہر کرتا ہے ۔ MMBS کورس اصفیہ نے کامینی میڈیکل کالج سے کیا اور میڈیکل پی جی انٹرنس میں 100 رینک حاصل کرتے ہوئے عثمانیہ میڈیکل کالج میں جنرل سرجری میں MS میں داخلہ حاصل کیا اب عثمانیہ میڈیکل کالج اور عثمانیہ جنرل ہاسپٹل میں زیر ٹریننگ ہے ۔ MS اور MD میں داخلے حاصل کرنے ایک کٹھن مرحلہ ہے اور پرائیویٹ B زمرہ اس کی ایک سیٹ دیڑھ تا دو کروڑ میں ہوتی ہے ۔
سیاست ایرانڈیا رینک اینڈ بولٹ ایوارڈ یافتہ
گولڈ مڈلسٹ سید اصفیہ تمکین کا سیات کا رشتہ ان کے MBBS میں داخلے کے وقت سے ہے جب ایر انڈیا کے رینک اینڈ بولٹ ایوارڈ میں ان کا انتخاب سنگاپور کیلئے سیاست کی توسط سے ہوا اور انہوں نے سنگاپور کے ایرانڈیا کے فری ایرٹکٹ کو قبو نہ کرتے ہوئے MBBS میں داخلے کی ترجیح دی اور MBBS میں داخلہ سے سیاست سے جڑی ہوئی ہے ان کی اسکولی تعلیم سینٹ جارجس گرامر اسکول عابڈس پر ہوئی انٹرمیڈیٹ سری چیتنیا سے کیا پھر ایم بی بی ایس کامینی میڈیکل کالج سے کیا ۔ اس کالج کی پرنسپل بھی ان کی خداداد ذہانت سے متاثر ہے اور گولڈ مڈل کے حصول کیلئے حیدرآباد سے وجئے واڑہ تقریب میں شرکت کی تھی ۔ حیدرآباد کے آغا پور ( نامپلی ) کی رہنے والی یہ ہونہار طالبہ علم طلباء و طالبات کیلئے ایک مثال ہے جس کی سخت محنت جستجو اور شاندار مظاہرہ کی تقلید کرتے ہوئے اعلی مقام پاسکتے ہیں ۔ اب جنرل سرجری میں ایم ڈی / ایم ایس کرنے والی یہ طالبہ مستقبل میں نامور ڈاکٹر بن کر قوم و ملت کی خدمت کرے گی ۔ زاہد علی خان صاحب سے جب سیدہ اصفیہ تمکین اپنے والدہ اسری اشفاق کے ہمراہ دفتر سیاست ملنے آئی اور اپنے شاندار مظاہرہ کے ساتھ دعائیں حاصل کی تو جناب زاہد علی خان نے انہیں اپنے بھرپور تعاون کا پیشکش کیا ۔ جنرل سرجری میں ان کی برادری زادی ڈاکٹر سدرہ کا حوالہ دیتے ہوئے اپنے نبیسی کے MMBS فائنل ایر میں زیرتعلیم طالبہ کا تذکرہ کیا اور اصفیہ کو مشورہ دیا کہ وہ ایم ایس کی تکمیل کے بعد IAS سیول سروس کی تیاری کریں جسے ڈاکٹر شاہ فیصل نے کیا جو MMBS کے بعد سیول سروسس میں آل انڈیا فرسٹ رینک آیا ۔ راقم الحروف نے اس طالبہ کی شخصی کونسلنگ کی اور شکوک کو دور کیا ۔
ڈاکٹر سیدہ اصفیہ تمکین سے ای میل پر رابطہ کرسکتے ہیں ۔
syeda272@yahoo.on