نئی دہلی 25 جون (سیاست ڈاٹ کام )بی جے پی کے سینئر قائد ایل کے اڈوانی ایمرجنسی کے بعد 40 سال کی تکمیل پر منعقدہ اجلاس سے غائب تھے جبکہ قومی صدر بی جے پی امیت شاہ کلیدی مقرر تھے ۔ اس اجلاس کا اہتمام شاما پرشاد مکرجی ریسرچ فاونڈیشن نے کیا تھا ۔ امیت شاہ نے کہا کہ جب تک ایک خاندان کے ہاتھوں میں سیاسی پارٹی کی باگ ڈور رہے گی اور ایسی پارٹی کو ملک پر حکومت کرنے کا موقع ملے گا تو ملک میں دوبارہ ایمرجنسی نافذ ہوسکتی ہے کیونکہ ایسی پارٹیوں میں امرانہ ذہنیت ہوتی ہے ۔ اس لئے وہ اپیل کرتے ہیں کہ ایسی صورتحال سے بچنے کیلئے عوام کو کسی ایک فرد کو نہیں بلکہ نظریہ کو ووٹ دینا چاہئے ۔ امیت شاہ نے کہا کہ ایمرجنسی کا دورہ جمہوریت کا یوم سیاہ تھا ۔ انہوں نے کہا کہ اب ایمرجنسی کے نفاد کا کوئی اندیشہ نہیں ہے کیونکہ عوام ووٹ دینے سے پہلے دیکھ لیتے ہیں کہ جس پارٹی کو ووٹ دے رہے ہیں اس میں داخلی جمہوریت زندہ ہے یا نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو ایسا ہی کرنا چاہئے ۔
مودی کو ایمرجنسی سے سبق سیکھناکا ڈگ وجئے سنگھ کا مشورہ
جموں 25 جون (سیاست ڈاٹ کام )1977 کے انتخابات میں کانگریس کی ناکامی کو یاد کرتے ہوئے سینئر کانگریس قائد ڈگ وجئے سنگھ نے کہا کہ اس سے ہر سیاسی پارٹی اور اس کے قائدبشمول وزیر اعظم نریندر مودی کو سبق سیکھنا چاہئے ۔ ایمرجنسی کے نفاذ کیلئے بعدازاں اس وقت کی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے عوام سے از خود معذرت خواہی کرلی تھی لیکن ایمرجنسی کے نفاذ ہر شخص کیلئے بشمول مودی ایک سبق موجود ہے جو انہیں سیکھنا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کو ایمرجنسی کے نفاد کی سزا مل چکی ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ اس واقعہ سے دوسرے بھی سبق سیکھے اور ملک کے جمہوری نظام کو تباہ نہ کریں ۔ ایمرجنسی 25 جون 1975 کو نافذ اور 1977 میں برخواست ہوئی تھی۔