نئی دہلی 10 سپٹمبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستانی ہاکی ٹیم کے اسٹرائیکر شکیل عباسی سمجھتے ہیں کہ جنوبی کوریا میں منعقد شدنی ایشین گیمز میں ہندوستانی ٹیم اپنے مظاہروں سے نہ صرف لطف اندوز ہوگی بلکہ اِسے پسندیدہ موقف بھی حاصل رہے گا۔ ہندوستانی ٹیم کو حالیہ عرصہ میں کئی بین الاقوامی ٹورنمنٹس میں شرکت کا موقع ملا ہے جیسا کہ ہندوستان نے ورلڈکپ اور گلاسگو میں منعقدہ کامن ویلتھ گیمز میں شرکت کی ہے جس سے اِسے چند معیاری مظاہرے کھیلنے کا موقع ملا ہے۔ دوسری جانب پاکستان کو گزشتہ 11 ماہ کے دوران کوئی بین الاقوامی مقابلہ کھیلنے کا موقع نہیں ملا ہے۔ اِن حالات میں ایشین گیمز میں ہندوستان اور کوریا کو سبقت حاصل رہے گی۔ اسلام آباد سے دیئے گئے اپنے انٹرویو میں عباسی نے مزید کہاکہ ہندوستان اور دفاعی چمپئن پاکستان ایک ہی پول بی میں ہیں، جس سے گروپ مرحلہ کے مقابلوں میں ہی دلچسپ کھیل دیکھنے کو مل سکتا ہے۔ 19 سپٹمبر تا 4 اکٹوبر منعقد شدنی ایشین گیمز میں شرکت کررہی ٹیموں میں پول بی ہندوستان، پاکستان کے علاوہ دیگر ٹیمیں چین، سری لنکا اور عمان ہیں۔ علاوہ ازیں پول اے میں ملایشیا ، جاپان، جنوبی کوریا، بنگلہ دیش اور سنگاپور شامل ہیں۔ زیادہ بین الاقوامی مقابلوں میں حصہ نہ لینے کے باعث پاکستانی ٹیم پر زائد دباؤ ہے۔ اِس سوال کے جواب میں عباسی نے کہاکہ ہم یہاں گولڈ میڈل حاصل کرتے ہوئے اولمپک کے لئے کوالیفائر ٹورنمنٹ میں شرکت سے خود کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں، اِس سے ہٹ کر ہم پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں ہے۔ عباسی کے بموجب ہندوستان کو 2008 ء بیجنگ اولمپکس میں شرکت کا موقع نہیں ملا تھا لیکن اولمپکس میں کوالیفائی نہ ہونے کے بعد سے ہندوستانی ٹیم کے مظاہروں میں بہتری آئی ہے اور اب یہی صورتحال پاکستان کی بھی ہے جو ورلڈکپ میں عدم رسائی کے بعد ایک نئے عہد کا آغاز کررہی ہے۔