ایس ایس سی بہتر نتائج کے ذریعہ ضلع کو سرفہرست لانے کی ہدایت

کریم نگر ۔ یکم جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) آنے والے دسویں جماعت کے امتحان میں صدفیصد نتائج حاصل کر کے ضلع کو ریاست میں اول مقام پر لانے ضلع کلکٹر نیتو پرساد نے کہا ۔ جمعرات کو کلکٹریٹ آڈیٹوریم میں دسویں جماعت کے امتحان میں بہتر نتائج کے حصول پر تمام اسکولوں ‘ ماڈل اسکولوں ‘ کے جی بی وی ‘ ایس سی ‘ ایس ٹی ‘ بی سی ‘ گروکولا ہیڈ ماسٹرس کے ساتھ جائزہ اجلاس منعقد کیا ۔ اس موقع پر کلکٹر نے کہا کہ منصوبہ بند طریقہ پر اساتذہ اسکولوں میں تدریس کرکے بہتر نتائج حاصل کریں ۔ سال 2011, 2012 میں دسویں جماعت میں ریاست میں کریم نگر کو ضلع میں اول مقام پر تھا ۔ اُسی جذبہ کے ساتھ آنے والے دسویں جماعت کے امتحان میں ضلع کو اول مقام میں لانے کی ذمہ داری اساتذہ پر ہے ۔ سرکاری اسکولوں میں طلبہ کی تعلیم صحیح نہیں ہے یہ نظریہ ہے ۔ اس نظریہ کو بدلنے کیلئے بہتر تدریس کریں ۔ سرکاری اسکولوں پر عوام میں اعتماد کو فروغ دیں ۔ اس کے لئے اساتذہ محنت کر کے بہتر تدریس کے ساتھ 10ویں جماعت میں صدفیصد نتائج حاصل کریں ۔ پرائیوٹ اسکولوں کے مقابلے میں سرکاری اسکولوں میں طلبہ شرکت کرنے کیلئے مقابلے کرنے سرکاری اسکولوں کام کریں ۔ سرکاری اساتذہ کو سروسکھشا ابھیان کے ذریعہ ضروری تربیتی کلاسیس منعقد کئے جائیں گے ۔ نئے تربیتی طریقہ کار بتایا جائے گا ۔ اساتذہ مسلسل اولیاء طلبہ سے اجلاس منعقد کریں مشورہ دیا ۔ ہر ماہ یونٹ ٹسٹ منعقد کر کے طلبہ کے حاصل کردہ نشانات پروگریس رپورٹ اولیاء طلبہ کو حوالے کریں ۔ اسکولوں کی طرح طلبہ کو بھی گھر میں تعلیم حاصل کرنے کیلئے ضروری سہولتیں فراہم کریں ۔ ہیڈ ماسٹرس ہر روز اساتذہ اور طلبہ کے حاضری کا معائنہ کر کے طریقہ تدریس کی نگرانی کریں ۔ دسویں جماعت کے طلبہ کو صبح و شام خصوصی جماعتیں منعقد کریں ۔ طلبہ جن مضامین میں کمزور ہیں اساتذہ ان مضامین پر خصوصی توجہ دیں ۔ طلبہ میں امتحان سے متعلق خوف کو دور کر کے امتحان کیلئے تیار کریں ‘ اساتذہ کو مشورہ دیا ۔دسویں جماعت کے طلبہ کو پری فائنل امتحانات منعقد کر کے دسویں جماعت آسانی سے کامیاب ہوں گے طلبہ میں اعتماد پیدا کریں ۔ کچھ طلباء تلگو میں ناکام ہورہے ہیں ‘ ان پر خصوصی توجہ دیں ۔ نوی اور دسویں جماعت کے طلبہ کو تمام مضامین کے ٹیچرس ہوں ‘ اس کو حل کرنے ڈی ای او کو ہدایت کی ۔ دسویں جماعت میں صدفیصد نتائج حاصل کرنے والے ٹیچرس کو بڑے پیمانے پر خاص کر ضلع انتظامیہ کی جانب سے تہنیت پیش کی جائے گی ۔ تعلیم سے مجھے بہت دلچسپی ہے ‘ تعلیم سے بڑھ کر اہم کچھ بھی نہیں ۔ یہ تعلیم کو زیادہ ترجیح دے کر 25لاکھ روپئے منظوری کررہی ہے ۔ اس 25لاکھ روپئے سے دسویں جماعت میں صد فیصد نتائج حاصل کرنے 1, 2, 3رینک کے اسکولوں کی ترقی کیلئے مختص کئے جائیں گے ۔ اسکولوں میں عصری ٹکنالوجی کے ساتھ تعلیمی تدریس کرنے کیلئے پروجیکٹرس ‘ کمپیوٹرس فراہم کئے جائیں گے ۔ آنے والے تعلیمی سال سے معیاری تعلیم پرائمری سطح سے فراہم کرنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جائیں گے ۔ سرکاری اسکولوں میں تعلیمی معیار کے فروغ کیلئے نئے سال سے بڑی گنٹہ کے نام سے چند پروگرامس انجام دیئے جائیں گے ۔ اس اجلاس میں اے جے سی ڈاکٹر اے ناگیندرا ‘ محکمہ سوشل ویلفیر کے جے ڈی یادیا ‘ ضلع بی سی ویلفیر عہدیدار منجولا ‘ ٹرائبل ویلفیر عہدیدار ایرنا ‘ آنندم و دیگر نے شرکت کی ۔