اسلام آباد ۔ 31 اگست (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان نے آج ایک اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان کے ساتھ بات چیت کا احیاء اس وقت تک نہیں ہوگا جب تک دونوں ممالک کے مشترکہ معاملات ایجنڈہ میں شامل نہ ہوں۔ قومی سلامتی و امورخارجہ پر وزیراعظم کا مشیر سرتاج عزیز نے کہا کہ ڈیجی رینجرس اور ڈی جی بارڈر سیکوریٹی فورس کے درمیان آئندہ ہفتہ ملاقات ہونے والی ہے حالانکہ لائن آف کنٹرول پر ہنوز کشیدگی بنی ہوئی ہے۔ ریڈیو پاکستان نے بھی سرتاج عزیز کے بیان کی توثیق کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہندوستان کے ساتھ بات چیت کا احیاء اس وقت تک نہیں کرے گا جب تک تمام دو رخی معاملات ایجنڈہ میں شامل نہ کئے جائیں۔ ایک خانگی ٹی وی چینل کو دیئے گئے انٹرویو کے دوران مسٹر عزیز نے کہا کہ قومی سلامتی مشیران سطح کی بات چیت گذشتہ ہفتہ دہلی میں ہونے والی تھی لیکن ہندوستان کی جانب سے بعض شرائط عائد کئے جانے کے بعد بات چیت کو عملی جامہ نہیں پہنایا جاسکا۔ یاد رہے کہ مسٹر سرتاج عزیز کا بیان ایک ایسے وقت منظرعام پر آیا ہے جب سرحد اور لائن آف کنٹرول پر شدید کشیدگی پائی جارہی ہے۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ایک بار پھر ضروری ہے کہ پاکستان نے گذشتہ ہفتہ ہندوستان کے ساتھ ہونے والی قومی سلامتی مشیران سطح کی بات چیت اس لئے منسوخ کردی تھی کہ ہندوستان نے پاکستان پر امتناع عائد کیا تھا کہ وہ کشمیری علحدگی پسندوں سے مشاورت نہ کرے۔ ہندوستان کو اس بات پر بھی اعتراض تھا کہ پاکستاان سے مشیران سطح پر ہونے والی بات چیت میں مسئلہ کشمیر کو بھی شامل کیا تھا جبکہ بات چیت کا موضوع صرف دہشت گردی تھا۔ ماہ جولائی اوفا میں دونوں ممالک کے درمیان قومی سلامتی مشیران سطح کی بات چیت کو دونوں ممالک کے وزرائے اعظم کے درمیان ہوئی ملاقات میں قطعیت دی گئی تھی۔