حیدرآباد۔11مئی ( سیاست نیوز)نبیل محمد کے والد محمد دستگیر نے بتایا کہ 17 سالہ نبیل اُن کا اکلوتا لڑکا تھا اور اُسے کھونے سے اُن کی زندگی بے رونق ہوگئی ۔ انھوں نے بتایا کہ دوبئی میں ملازمت کیلئے نبیل کی روانگی کی تمام تیاریاں ہوچکی تھیں اور وہاں پر اُس کے ملازمت کا بھی انتظام کرلیا گیا تھا لیکن قدرت کو کچھ اور ہی منظور تھا اور اُس کی اچانک موت واقع ہونے سے اُن کے ارکان خاندان پر سکتہ طاری ہوگیا ۔ محمد دستگیر کو تین لڑکیاں ہیں اور اُن کے اکلوتے لڑکے نبیل کیلئے وہ ہمیشہ فکر مند رہتے تھے اوراپنے بیٹے کے مستقبل کو بہتر بنانے کیلئے دبئی میں ملازمت تلاش کررہے تھے اور نبیل جلد دبئی روانہ ہونے والے تھے ۔