اکبر الدین اویسی حملہ کیس: اسدالدین اویسی نے کہاکہ فیصلے کی کاپی کا مطالعہ کرنے کے بعد اس پر جواب دیاجائے گا

حیدرآباد۔ معزز عدالت نے اکبر الدین اویسی حملہ کیس میں ایک روز قبل ایک تاریخی فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے محمد پہلوان اور دیگر نو لوگوں کو باعزت بری کرتے ہوئے چار لوگوں کو قصور وار پایا۔ جنھیں دس سال قید کی سزاء سنائی گئی۔

محمد پہلوان کے خلاف لگائے گئے الزامات کو ثابت کرنے میں اپوزیشن پارٹی ناکام رہی۔فیصلے کے بعد میڈیا کو جواب دیتے ہوئے ایم ائی ایم صدر اسدالدین اویسی نے کہاکہ وہ فیصلے کی کاپی کا مطالعہ کرنے کے بعد اس کا جواب دیں گے۔

ڈی سی میں شائع خبر کے مطابق انہوں نے کہاکہ ’’ میں اس پر کسی قسم کا ردعمل فیصلے کی کاپی کا مطالعہ کرنے کے بعد دونگا‘ پھر فیصلہ کیاجائے گا کیاکرنا ہے‘‘۔

یہاں پریہ بات قابلِ ذکر ہے کہ ساتویں ایڈیشنل میٹروپولٹین سین جج ڈاکٹر ٹی سرینواس راؤ نے ایک روز قبل ہی 12:30کے وقت 98صفحات پر مشتمل اپنا فیصلہ سنایا جس میں محمد بن عمر یافعی عرف محمد پہلوان‘ یونس بن عمر یافعی‘ محمد بہادر علی خان عرف منور اقبال‘ عیسیٰ بن یونس یافعی‘ یحیی بن یونس یافعی‘ عفیف بن یونس یافعی‘ سیف بن مقبول یافعی‘ فیصل بن احمد یافعی‘ فضل بن احمد یافعی اور محمد امیرالدین کو باعزت بری کردیاہے۔

فیصلہ میں حسن بن عمر یافعی‘ عبداللہ بن یونس یافعی‘ عود بن یونس یافعی‘ اور محمد سلیم بن وہلان کو دس سال قید کی سزائی سنائی گئی ہے۔ چاروں کو 1000اور 500روپئے کے جرمانے بھی عدالت نے عائد کئے ہیں۔