اچھے دنوں کا نعرہ ایک سُراب

محبوب نگر /2 جولائی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) مودی سرکار نے پریشان حال عوام کو سبز باغ دکھاتے ہوئے اور ان کے ساتھ ہمدردی کا نعرہ لگاتے ہوئے اقتدار حاصل کرلیا ۔ ’’ اچھے دن آنے والے ہیں ‘‘ ہر انتخابی جلسہ میں انہوں نے اس کو دہرایا لیکن آج اچھے دن کو نہیں آئے البتہ مزید برے دن دیکھنے کو مل رہے ہیں ۔ اقتدار سنبھالنے کے ایک ماہ کے اندر ریلوے کرایوں میں اضافہ کرتے ہوئے عوام کو حیران کردیا ۔ پٹرول فی لیٹر 1.69 اور ڈیزل میں 50 پیسے کا زبردست اضافہ کرکے عوام کو الجھن میں ڈال دیا ہے ۔ اسٹیل اور سمنٹ کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ نے رہی سہی کسر پوری کردی ہے ۔ ڈیزل اور پٹرول میں اضافہ سے عام آدمی کو غیر معمولی بوجھ تلے دبا دیا گیا ہے ۔ اضافہ شدہ قیمتوں کا اطلاق دو شنبہ کی نصف سے ہوچکا ہے ۔ ضلع پٹرول بینک ذرائع کے مطابق ضلع میں ٹیکس کے ساتھ پٹرول فی لیٹر 2 رپوئے اور ڈیزل فی لیٹر 70 پیسے اضافہ ہوا ہے ۔ اس طرح نئے اضافہ قیمتوں کے بعد پٹرول فی لیٹر 80.25 اور ڈیزل فی لیٹر 60.45 کی حد کو پہونچ گیا ہے جس سے عوام سخت نالاں ہیں ۔ ضلع محبوب نگر میں ایک لاکھ سے زائد موٹر گاڑیاں دوڑتی ہیں جس کیلئے یومیہ 3 لاکھ 20 ہزار لیٹر پٹرول استعمال ہوتا ہے ۔ بڑھی ہوئی قیمتوں کے لحاظ سے ضلع کے عوام پر ہر ماہ 2.70 کروڑ کا زائد بوجھ پڑا ہے ۔ اسی طرح ضلع میں 60 ہزار سے زائد ڈزل کی گاڑیوں چلتی ہیں ۔ جس کیلئے روزانہ 4 لاکھ لیٹر ڈیزل استعمال ہوتا ہے ۔ بڑھی ہوئی قیمتوں کے لحاظ سے صارفین پر یومیہ 2.53 کروڑ کا زائد بوجھ پڑا ہے ۔ اس طرح پٹرول اور ڈزل میں اضافہ شدہ قیمتوں کے لحاظ سے یومیہ جملہ 5.24 کروڑ کا ناقابل برداشت ضلع کے عوام پر پڑا ہے ۔ انڈین آئیل کمپنی ہندوستان اور بھارت پٹرولیم وقفہ وقفہ سے جو قیمتوں میں اضافہ کر رہے ہیں ۔ اس سے ٹرانسپورٹ چارجس میں اضافہ یقینی ہے جس کے نتیجہ میں اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بھی بے قابو ہوجائیں گی ۔ مرکزی حکومت کے ان غیر متوقع فصلوں کی عوام پرزور مذمت کر رہے ہیں ۔