اپوزیشن کے طاقتور گڑھ میں ای وی ایم کی خرابی

مخالف بی جے پی ووٹرس کو رائے دہی سے دُور رکھنے کی سازش ، اکھیلیش یادو

لکھنؤ۔ 29 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سماج وادی پارٹی کے صدر و اُترپردیش کے سابق چیف منسٹر اکھیلیش یادو نے کیرانا اور نورپور حلقوں کے ضمنی انتخابات کیلئے گزشتہ روز رائے دہی کے دوران الیکٹرانک ووٹنگ مشین اور رائے دہی کی توثیق سے متعلق کاغذی پرچی (وی وی پی اے ٹی) کی مشینوں کے ناکارہ بوجانے کے واقعات کی سخت مذمت کی اور اس خامی کیلئے بی جے پی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ملک کے آئندہ عام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینس کے بجائے بیالٹ پیپرس کے استعمال کا مطالبہ کیا۔ اکھیلیش نے لکھنؤ میں اپنی پارٹی کے ہیڈکوارٹرس پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات پوچھی جانی چاہئے کہ صرف ان ہی علاقوں میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینس اور وی وی پی اے ٹی مشینس ناکارہ کیوں ہوتے ہیں جو (علاقے) گٹھ بندھن کا گڑھ ہیں۔ اکھیلیش نے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی کارکردگی متاثر ہونے کے بارے میں سوالات اُٹھاتے ہوئے کہا کہ ’’ای وی ایمس سے عوام کا بھروسہ اُٹھ چکا ہے۔ وہ ان پر مزید انحصار کرنا نہیں چاہتے۔ ساری دنیا میں جب ترقی یافتہ ممالک بھی بیالٹ پیپرس پر انحصار کررہے ہیں تو آخر کیوں ہم بھی بیلٹ پیپرس کے ذریعہ انتخابات منعقد نہیں کرسکتے۔ ایس پی لیڈر نے مزید کہا کہ اس بات کی تحقیقات کی جائیں کہ ای وی ایمس اور وی وی پی اے ٹی مشینس اکثر ان ہی علاقوں میں کیوں خراب ہوتے ہیں جو (علاقے) گٹھ بندھن (اپوزیشن اتحاد) کا گڑھ تصور کئے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ بی جے پی کے مخالف ووٹرس کو رائے دہی سے دُور رکھنے کی حکمت عملی کے تحت ایسا کیا گیا ہے۔ انتخابی نظریہ سے کلیدی اہمیت کی حامل ریاست اترپردیش کے حلقہ کیرانا کے ضمنی انتخاب کو بی جے پی کی مقبولیت کیلئے امتحان سمجھا جارہا ہے۔ اس پارٹی کے رکن پارلیمنٹ حکم سنگھ کے انتقال کے سبب یہ نشست مخلوعہ ہوگئی تھی اور ان کی دختر مریگانا کو بی جے پی نے ٹکٹ دیا ہے۔ تبسم حسن اس حلقہ سے راشٹریہ لوک دل (آر ایل ڈی) امیدوار ہیں جنہیں کانگریس، ایس پی اور بی ایس پی کی تائید حاصل ہے۔ نور پور میں بی جے پی رکن اسمبلی لوکیندر سنگھ چوہان کے انتقال کے سبب ضمنی انتخابات منعقد ہوئے۔ ان کی بیوہ اوانی سنگھ بی جے پی کی امیدوار ہیں۔ ایس پی نے نعیم الحسن کو اپنا امیدوار بنایا ہے جنہیں کانگریس، بی ایس پی، آر ایل ڈی کی تائید حاصل ہے۔