نئی دہلی 7 ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) مرکزی وزیر سادھوی نرنجن جیوتی کے بیان پر پارلیمنٹ میں جاری تعطل کے دوران حکومت نے آج رات اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ اس مسئلہ کو پیچھے چھوڑ دیں اور کل سے ایوان کے کام کاج کو یقینی بنائیں۔ وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے یہ اپیل کی ہے کیونکہ گذشتہ ہفتے راجیہ سبھا میں اسی مسئلہ پر ہنگامہ ہوا ہے اور لوک سبھا میں بھی مرکزی وزیر کے متنازعہ اور فرقہ پرستانہ ریمارکس پر کارروائی میں خلل پیدا ہوا تھا ۔ مرکزی وزیر نے بعد میں اپنے ریمارکس پر معذرت بھی کرلی ہے ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو تمام جماعتوں سے دوبارہ اپیل کی تھی کہ وہ اس مسئلہ کو پیچھے چھوڑ کر ایوان میں کام کاج کو یقینی بنائیں تاہم اس پر تعطل ختم نہیں ہوا تھا ۔
راجیہ سبھا نو اپوزیشن جماعتوں نے ایک مشترکہ بیان دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ ایوان میں ایک قرار داد سرزنش منظور کرتے ہوئے مرکزی وزیر کے ریمارکس کی مذمت کی جائے ۔ ان جماعتوں کا ادعا تھا کہ وزیر کو کابینہ سے برطرف کردیا جانا چاہئے ۔ مسٹر وینکیا نائیڈو نے اپنی تازہ اپیل میں کہا کہ پارلیمنٹ برسر اقتدار اپوزیشن سبھی جماعتوں کا ہے اور یہ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ ایوان کے پرسکون انداز میں چلنے کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ سادھوی نرنجن جیوتی معذرت کرچکی ہیں اور وزیراعظم نے اپوزیشن اور پارلیمنٹ کے احترام میں اپنا جواب بھی دیدیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت اپوزیشن کا بہت احترام کرتی ہے ۔ ہم راجیہ سبھا میں ایک قیمتی ہفتہ گنوا چکے ہیں ۔ حکومت کو پارلیمنٹ کے دونوں ایوان میں بہت کچھ کام کرنے ہیں۔ وہ اپوزیشن جماعتوں سے پوری سنجیدگی سے اپیل کرتے ہیں کہ اس مسئلہ کو پس پشت ڈال دیں تاکہ پارلیمنٹ کو کل سے پرسکون انداز میں کام کرنے کا موقع مل سکے ۔ مسٹر نائیڈو نے اپنے سینئر رفقا سے مشاورت کے بعد یہ اپیل جاری کی ہے ۔ سادھوی مسئلہ پر ہنگامہ آرائی سے قطع نظر حکومت پارلیمنٹ میں جاریہ ہفتے کئی بلز منظور کروانا چاہتی ہے جن میں کوئلہ بلاکس الاٹمنٹ آرڈیننس کو بدلنے کا بل بھی شامل ہے ۔ یہ آرڈیننس سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد جاری کیا گیا تھا ۔