انچیان ۔یکم ، اکٹوبر ۔ (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی ہاکی ٹیم 17 ویں ایشین گیمس کے فائنل میں کل 32 برس بعد کٹر حریف پاکستان کے خلاف میدان سنبھالے گی اور دونوں پڑوسی ممالک کی ٹیموں کی کوشش ہوگی کہ وہ 17 ویں ایشین گیمس میں ہاکی خطاب کے ساتھ 2016 ء ریواولمپکس میں راست رسائی حاصل کرلے ۔ ہاکی کا فائنل پھر ایک مرتبہ لیگ مرحلے کے مقابلے کا نظارہ ہوسکتا ہے جہاں ہندوستانی ٹیم کو پاکستان کے خلاف 1-2 کی شکست برداشت کرنی پڑی تھی لیکن ہندوستانی کھلاڑی پرامید ہیں کہ خطابی مقابلے میں نتیجہ برعکس ہوگا۔ آخری مرتبہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 1982 ء میں فائنل مقابلہ دہلی کے دھیان چند اسٹیڈیم میں کھیلا گیا تھا جہاں پاکستان نے ہندوستان کو 7-1 سے شکست دی تھی۔ اس مقابلہ میں گول کپیر میر رنجن نیگی اور ہندوستانی ڈیفنس کا سخت امتحان ہوا تھا۔ جنوبی ایشیا سے تعلق رکھنے والی ہاکی کی دو مضبوط ٹیموں کے درمیان ایک دلچسپ مقابلہ کی توقع کی جارہی ہے جیسا کہ ایشین گیمس میں یہ دونوں ٹیمیں 8 ویں مرتبہ ایک دوسرے کے مد مقابل ہورہی ہیں جس میں ہندوستان نے صرف دو مرتبہ فتوحات حاصل کی ہیں جس میں آخری کامیابی 1966 ء کے بنکاک گیمس میں حاصل ہوئی تھی۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کھیلے جانے والے اس مقابلہ میں سنسنی خیز کھیل کی امید کی جارہی ہے کیونکہ دونوں ہی ٹیمیں تناؤ کے لمحات میں بہتر مظاہرہ کیلئے مشہور ہیں اور دونوں ہی گولڈ میڈل کے حصول کیلئے کوئی کسر باقی نہیں رکھیں گے۔ 1982 ء کے بعد صرف ایک مرتبہ پاکستان
اور ہندوستان نے ایشین گیمس میں 1-2 مقامات حاصل کئے ہیں۔ 1990 ء میں جب ایشین گیمس مقابلے بیجنگ میں منعقد ہوئے تھے تو اس ایونٹ میں راؤنڈ رابن کی اساس پر پاکستان کو گولڈ میڈل حاصل ہوا تھا جبکہ سنہری کامیابی کیلئے کھیلے گئے مقابلہ میں ہندوستان کو 3-2 کا نتیجہ قبول کرنا پڑا تھا۔ ہندوستانی ٹیم گولڈ میڈل کی خواہاں ہیں جیسا کہ اسے آخری مرتبہ 1998 ء میں بنکاک میں منعقدہ ایونٹ میں گولڈ میڈل حاصل ہوا تھا اور اس مرتبہ ٹیم کی قیادت دھنراج پلے کر رہے تھے۔ دو مرتبہ کی گولڈ میڈلسٹ ہندوستان کی ہاکی ٹیم نے آخری مرتبہ فائنل 2002 ء بوسن ایونٹ میں کھیلا تھا جہاں اسے میزبان کوریا کے خلاف 3-4 کی شکست برداشت کرنی پڑی تھی۔
اس کے بعد سے ہندوستانی ٹیم نے کبھی گولڈ میڈل کا مقابلہ نہیں کھیلا جبکہ گزشتہ روز اس نے کوریا کو سیمی فائنل میں 1-0 کی شکست دیتے ہوئے 12 برس بعد فائنل میں رسائی حاصل کی ہے۔ دوسری جانب پاکستانی ٹیم دفاعی چمپین ہیں اور وہ ایشین گیمس میں 9 ویں گولڈ میڈل کے حصول کی خواہاں ہیں جیسا کہ 1958 ء میں ٹوکیو میں منعقدہ ایشین گیمس میں ہاکی کو شامل کیا گیا تھا۔گروپ مرحلہ کے مقابلہ میں ہندوستان کی بہ نسبت پاکستان ایک مجموعی طور پر بہتر ٹیم نظر آئی اور اس کا اٹیک اور ڈیفن کافی مضبوط ہیں۔ دوسری جانب ہندوستانی ٹیم نے گزشتہ مقابلہ میں گول بنانے کے موا قع گنوائیں ہیں۔ قومی ٹیم کے کوچ ٹیری والش کی ٹریننگ میں ہندوستانی کھلاڑیوں نے بہتر مظاہرے کئے ہیں اور پاکستان کے خلاف ایک بہتر نتیجہ کی امید کی جارہی ہے۔