قاہرہ ، 2 مئی (سیاست ڈاٹ کام) مصر میں صدارتی انتخاب لڑنے والے ایک اہم امیدوار فیلڈ مارشل (ریٹائرڈ) عبدالفتاح السیسی نے کہا ہے کہ کئی سال پہلے مصر میں کرپشن کا حجم بہت کم تھا لیکن متوسط طبقے کی پسماندگی میں اضافے اور اس کے استحصال کے نتیجے میں ملک میں کرپشن عام ہوتی چلی گئی۔ انہوں نے کہا کہ بڑھتی ہوئی آبادی مصر کے مسائل کی اصل جڑ ہے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق عبدالفتاح السیسی نے ان خیالات کا اظہار قاہرہ میں آبادی کی قومی کونسل کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ کرپشن کو شروع ہی میں کنٹرول کیا جا سکتا تھا لیکن سابق حکومتوں نے بدعنوانی روکنے کے بجائے متوسط طبقے کے بنیادی حقوق تلف کرنا شروع کر دیئے جسے کے نتیجے میں کرپشن لوگوں کی عادت بنتی چلی گئی۔ حکومتوں کی طرف سے احتساب کا کوئی مربوط انتظام نہیں تھا،
سرکاری ادارے کمزوری کا شکار رہے۔ اخلاقی، دینی اور ثقافتی قدریں ختم ہوتی چلی گئیں جس کے نتیجے میں کرپشن نے ڈیرے ڈال لئے۔ جنرل السیسی نے کہا کہ مصری عوام کا جو طبقہ سب سے سے زیادہ مشکلات اور محرومیوں کا شکار ہوا وہ متوسط طبقہ ہے۔ متوسط طبقے کے افراد کی آمدن کم سے کم ہوتی گئی۔ وہ اپنی بنیادی ضروریات پوری کرنے سے بھی عاری آ گئے۔ اس طرز عمل نے مصری سماج میں کرپشن کو رواج دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مصر میں دینی اور اخلاقی تعلیمات سے دوری نے شہریوں میں مادہ پرستانہ سوچ میں اضافہ کیا اور لوگ جائز اور ناجائز کے دائرے سے باہر نکلتے چلے گئے، جس کے نتیجے میں ملک کرپشن کا گڑھ بن گیا۔ اب بھی اگر متوسط طبقے کو بنیادی مراعات فراہم کی جائیں تو کرپشن کے تیزی سے پھیلتے ناسور کو روکا جا سکتا ہے۔ آبادی کونسل کی جانب سے صدارتی امیدوار کو ایک دستاویزی رپورٹ بھی دکھائی گئی جس میں ملک میں تیزی سے بڑھتی آبادی کو بھی ایک بڑا مسئلہ قرار دیا گیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ مصر میں آبادی کے اندھا دھند اضافے کے نتیجے میں اقتصادی شرح نمو میں غیر معمولی کمی آئی ہے۔