اُردو میڈیم میں گریجویشن کا زرین موقع اُردو آرٹس کالج اب دن میں کام کرے گا

حیدرآباد 30 اپریل (راست) صد سالہ قدیم عثمانیہ یونیورسٹی سے 1962 ء سے ملحقہ قدیم ترین کالج جس کا قیام پروفیسر حبیب الرحمن کے عطیہ کردہ وسیع و عریض کیمپس گلشن حبیب میں عمل میں آیا ہے تب سے اب تک اُردو آرٹس ایوننگ کالج سے اَن گنت طلباء نے تعلیمی فراغت حاصل کی اور اپنے کیرئیر کے سنہرے دور سے مستفیض رہے ہیں۔ اردو میڈیم میں اس کالج میں انٹرمیڈیٹ جو بورڈ آف انٹرمیڈیٹ سے مسلمہ و منظورہ ہے جس میں ایچ ای سی اور سی ای سی گروپس فراہم ہیں۔ اسی طرح عثمانیہ یونیورسٹی کے دو انڈر گریجویٹ پروگرامس بی اے اور بی کام میں داخلے عثمانیہ یونیورسٹی کی جانب سے اس سال بھی آن لائن کئے جائیں گے۔ بی اے میں ہسٹری پولٹیکل سائنس، اور ماڈرن لینگویج کے علاوہ اکنامکس اور پبلک اڈمنسٹریشن مضامین میں حصول علم کی سہولت ہے۔ اس کے علاوہ بی کام جنرل بھی اس کالج میں فراہم ہے۔ اس کالج کا انتظامی بورڈ بھی شہر کی ممتاز علمی، ادبی و انتظامی شعبوں سے وابستہ شخصیات پر مشتمل ہے جن میں جناب غلام یزدانی صدرنشین ایڈوکیٹ ہائی کورٹ، جناب سجاد شاہد سکریٹری، جناب عبدالرحیم خان معزز رکن و معتمد انجمن ترقی اردو آندھراپردیش و تلنگانہ، پروفیسر شوکت حیات نائب صدر، پروفیسر اشرف رفیع وغیرہ شامل ہیں۔ پرنسپل ڈاکٹر عتیق اقبال کے بموجب اس تعلیمی سال سے اُردو آرٹس کالج دن کے اوقات 9 تا 3 بجے دن کام کرے گا۔ انھوں نے طلباء سے خواہش کی ہے کہ وہ عثمانیہ یونیورسٹی کے ویب سائٹ پر آن لائن داخلوں کے عمل کے ساتھ اُردو آرٹس کالج میں داخلے کے لئے فارم بھرتی کرسکتے ہیں۔ مزید تفصیلات کے لئے 9290797307 ، 040-23227330 پر ربط کریں۔