اُردو میڈیم جونیر کالج مکتھل میں لیکچررس کے تقررات کا مطالبہ

انڈین یونین مسلم لیگ محبوب نگر کی ضلع کلکٹر سے نمائندگی
محبوب نگر۔ 23 جون (ای۔میل) اُردو میڈیم جونیر کالج مستقر مکتھل پر 13 برس سے چلایا جارہا ہے۔ اردو داں طبقہ کی جانب سے 2002ء میں سرکاری حکومت کی مسلسل نمائندگی کے بعد باقاعدہ طور پر HEC گروپ چلایا جارہا ہے اور حکومت کی طرف سے ایک بھی لیکچرر کا تقرر نہیں کیا گیا۔ باقاعدہ 13 سال سے تلگو میڈیم جونیر کالج میں اُردو کلاسیس چلائے جارہے ہیں اور خانگی لیکچررس کی خدمات کی جارہی ہیں۔ اُردو میڈیم کالج کی اس خستہ حالت پر انڈین یونین مسلم لیگ محبوب نگر کا ایک وفد مرزا قدوس بیگ ریاستی خازن کے علاوہ ضلعی قائدین محمد عبدالقادر، محمد سراج الدین، محمد احمد، محمد علیم، محمد خلیل نے ضلع کلکٹر کے ذریعہ چیف منسٹر کے سی آر اور وزیر تعلیم کو ایک یادداشت روانہ کیا۔ اس یادداشت میں مطالبہ کیا گیا کہ گورنمنٹ اُردو میڈیم جونیر کالج مکتھل آرٹس گروپ کیساتھ سائنس مضامین کو بھی قائم کرتے ہوئے لیکچررس کے تقررات عمل میں لایا جائے۔ چونکہ مکتھل مستقر کے طلباء و طالبات ایس ایس سی کے بعد نارائن پیٹ یا محبوب نگر جاکر تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں جوکہ ایک ناقابل برداشت بات ہے۔ اولیاء طلباء کیلئے اب جبکہ ریاست میں اُردو کو دوسری سرکاری زبان تسلیم کرلیا گیا ہے۔ اُردو کو ترقی دینے کیلئے موثر اور مستقل اقدام اٹھانے ہوں گے۔ مکتھل میں مسلمانوں کی کثیر آبادی ہے۔ 13 برسوں سے مسلم طالب علموں کو صرف HEC گروپ پر ہی اکتفا کرنا پڑ رہا ہے اور تلگو میڈیم جونیر کالج میں ایک کمرہ اُردو میڈیم کے لئے الاٹ کیا گیا ہے جو ناکافی ہے۔ مسلم لیگ حکومت تلنگانہ سے مطالبہ کرتی ہے کہ مستقر مکتھل پر آرٹس اور سائنس گروپ (اُردو) میڈیم قائم کرے۔