اولیاء کرام کی تعلیمات پر عمل کے بغیر فیضیاب ہونا ممکن نہیں

بیجا پور میں عرس تقاریب سے جناب نور الدین معبری کا خطاب

بیجاپور۔25؍مئی (فیکس)ہندوستان میں تبلیغ اسلا م کا عظیم فریضہ اولیائے کرام نے ہی انجام دیا۔موجودہ زمانہ میں تبلیغ اسلام کی تحریک کو کامیاب بنانے کے لئے اولیائے کرام کے طریقہ کار کو اختیار کرنے کی ضرورت ہے ، اس خیال کا اظہار حضرت سید نور الدین پاشاہ معبری سجادہ نشین درگاہ حضرت شیخ پیر معبری کھنڈایت بیجاپور نے کیا ۔ وہ دکن کے عظیم مجاہد قدیم صوفی حضرت شیخ پیر معبری کھنڈایت ؒ کے عرس کے موقع پر زائرین و معتقدین ، مریدین کے کثیر اجتماع کومخاطب کررہے تھے ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ اولیائے کرام نے تبلیغ اسلام کے لئے بیشمار تکالیف و صعوبتیں برداشت کیں ، جہاد و شہادت کے صبر آزما مراحل سے گذرے اُنہوں نے ہزاروں ، لاکھوں بندگان خدا کو داخل اسلام کیا صرف حضرت خواجہ غریب نوازؒ کے دست حق پرست پر 90لاکھ لوگوں نے اسلام قبول کیا ۔

حضرت سید نور الدین پاشاہ معبری سجادہ نشین نے مزید کہا کہ کیا وجہ ہے کہ آج تمام تر عصری سہولیات اور وسائل ہونے کے باوجود تبلیغ اسلام کے خاطرخواہ نتائج سامنے نہیں آرہے ہیں ۔ حالانکہ تبلیغ کے نام پر کئی جماعتیں اور تنظیمیں ملک کے طول و عرض میں مسلسل سرگرم ہیں ۔ اُنہوں نے کہا کہ فی زمانہ اولیائے کرام سے محبت و عقیدت کو ایمان سمجھا جارہا ہے ۔ بلا شبہ اولیائے کرام سے محبت داخل ایمان ہے لیکن ہمیں اس بات کا بھی محاسبہ کرنا چاہئے کہ آیا ہم اولیائے کرام سے محبت و عقیدت رکھنے کے دعوے میں سچے ہیں ؟ اُنہوں نے کہا کہ اولیائے کرام کی تعلیمات پر عمل ہی سے سچی محبت و عقیدت کا اظہار ہوگا۔ عرس منانے کا مقصد ہی یہ ہے کہ اولیائے کرام کی تعلیمات کو عام کیا جائے اور اُن کی مبارک زندگیوں سے لوگوں کو روشناس کرایا جائے ۔ اولیائے کرام کی تعلیمات پر عمل کے بغیر فیض کا حاصل ہونا ممکن نہیں ، حضرت شیخ پیر معبر کھنڈایت کے سالانہ عرس شریف کی سہ روزہ تقاریب کا21,22,23رجب المرجب کو کامیاب انصرام عمل میں آیا ۔ حسب عمل درآمد قدیم قلعہ ارک بیجاپور میں واقعہ کے آستانہ عالیہ کے علاوہ تن ہلی تعلقہ انڈی ضلع بیجاپور ، نیسری ، پمپل ، کولاپور مہاراشٹرا میں واقع چوکھنڈیوں میں بیک وقت عرس منایا گیا ۔ مولاناسید نور الدین پاشاہ معبری سجادہ نشین نے صندل مالی ، چراغاں و زیارت کے تمام مراسم اور انتظامات عرس شریف انجام دئیے۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ حضرت شیخ پیر معبری کھنڈایت کے عرس کے مراسم میں فقراء کی بڑی تعداد شریک ہوا کرتی ہے ۔