اوباما کی نصیحت پر عمل کرنے کی ضرورت: شاہی امام

نئی دہلی۔/30جنوری، ( فیکس ) شاہی امام مسجد فتحپوری دہلی مولانا ڈاکٹر مفتی محمد مکرم احمد نے آج نماز جمعہ سے قبل خطاب میں کہا کہ مذہب اسلام ایک سچا مذہب ہے جس کی سچائی ہر ذی شعور پر ظاہر ہے اسی لئے بخوشی لوگ اسے اپناتے جارہے ہیں ، آج ہمیں جلسوں اور محفلوں کی بجائے عمل کی ضرورت ہے، اپنے قول و فعل سے مذہب اسلام کے پیغام انسانیت کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ شاہی امام نے کہا کہ اس مرتبہ ہندوستان میں 66واں یوم حمہوریہ منایا گیا جس میں مسلم اسکولوں اور اداروں نے بھی ثقافتی پروگرام جشن جمہوریہ پر منعقد کئے یہ سب کا تہوار ہے اور ہندوستان سب کا ہے جو آئین کونشانہ بنارہے ہیں اس میں سب کا نقصان ہے۔ ہندوستان ایک باغیچہ کی طرح ہے جس میں رنگ برنگ کے پھولوں کی مہک ہے اسی بات کو امریکہ کے صدر براک اوباما نے بھی محسوس کیا اور سری فورٹ آڈیٹوریم میں ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب اور سیکولر کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے چند لوگوں کا نام لیکر یہ پیغام دیا کہ اس ملک کی ترقی اور خوشحالی میں ہر قوم کا حصہ ہے۔

انہوں نے یہ پیغام اس لئے دیا کہ اگر وزیر اعظم چاہتے ہیں کہ ہندوستان میں غیر ملکی کمپنیاں حصہ لیں تو وہ امن کی حالت میں ہی ممکن ہے۔ پچھلے 66سال کا ماحول برقرار رکھنے میں سب کا فائدہ ہے یہاں کی خبریں میڈیا اور سیاحوں کے ذریعہ باہر جاتی ہیں، فرقہ پرست عناصر ملک کے دوست نہیں ہیں، وزیراعظم کو ان پر گرفت کرنی ہوگی۔ پہلے کسی امریکی صدر نے یہ نصیحت نہیں کی تھی چونکہ جو حالات اب پیدا کئے جارہے ہیں وہ پہلے نہیں تھے۔ شاہی مام نے کہا کہ امریکہ کے صدر کو یہی نصیحت اسرائیل کو بھی کرنی چاہیئے جو فلسطین پر ظلم و زیادتی میں یواین او کی تمام ہدایتوں کو نظرانداز کررہا ہے پھر بھی امریکہ اس کی حمایت کررہا ہے۔ شاہی امام نے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز کو اپنی نیک خواہشات پیش کیں اور امید ظاہر کی کہ ان کے دور میں ملی مسائل اور بالخصوص قبلہ اول کی بازیابی اور مسجد اقصیٰ کے تقدس کے سلسلہ میں قائدانہ کارروائی انجام دی جائے گی۔