ماسکو۔5 جولائی(سیاست ڈاٹ کام) فٹبال ورلڈکپ میں انگلینڈ اورکولمبیا کے درمیان کھیلے گئے پری کوارٹرفائنل کو فٹبال ورلڈکپ کی تاریخ کا 10واں بدترین میچ قراردے دیاگیاجس میں کولمبیا کے کھلاڑی نے برطانوی فٹبالرکے چہرے پر ٹکرماری دی تھی اورمیچ کے دوران کھلاڑیوں میں کئی بار تلخی ہوئی۔اس حوالے سے معروف نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ میں بتایاگیاہے کہ فٹبال ورلڈ کپ کی تاریخ کا بدترین میچ 1962کے میگاایونٹ میں اٹلی اور چلی کے درمیان کھیلا گیا ۔سان تیاگو میں کھیلے گئے میچ شروع ہونے کے محض 12سیکنڈ ز بعد ہی چلی کے کھلاڑی لڑپڑے اور اٹلی کے کھلاڑیوں کو ماراپیٹا۔ 2010کے ورلڈکپ میں جوہانسبرگ میں اسپین اور ہالینڈ کے فائنل میچ میں کھلاڑیوں کو ریکارڈ 14کارڈ دکھائے گئے ان میں5کارڈ صرف 13منٹ کے دوران دکھائے گئے اوراسی میچ میں ہالینڈ کے نگل ڈی جانگ نے اسپین کے ژابی الانسو کے سینے پر زور سے فلائنگ کک بھی ماری تھی یہ فٹبال ورلڈکپ کی تاریخ کا دوسرا بدترین میچ قرار پایا۔تیسرے نمبر پر1966میںکھیلا گیا انگلینڈ اور ارجنٹینا کا میچ ہے جو ویمبلے اسٹیڈیم لند ن میں کھیلا گیا ،اس میچ میں فاؤل پلے کے علاوہ انگلینڈ کے منیجر ایلف رامسے کو ارجنٹینا کے کھلاڑیوں کو جانور کہنے پر پابندی کا سامنا کرنا پڑاتھا۔1982میں بارسلونا میں کھیلے گئے اٹلی اور ارجنٹینا کو چوتھے بدترین میچ کا درجہ حاصل ہے ،اس میچ میں اٹلی کے دفاعی کھلاڑی کلاڈیو جینٹل نے ڈیاگو میراڈونا کو روکنے کے کوشش میں23 فاؤل کئے اور حتمی طور پر انہیں سرخ کارڈ کا سامناکرناپڑا۔اٹلی کے شہر میلا ن میں1990کے میگا ایونٹ کے پری کوارٹرفائنل میچ میں مغربی جرمنی اور ہالینڈ کے کھلاڑیوں کو درجنوں مرتبہ تکرار اورہاتھاپائی نے اس میچ کو 5ویں بدترین میچ کا درجہ دلا دیا۔جرمنی کے شہر نورمبرگ میں2006میں پرتگال اور ہالینڈ کے کھلاڑیو ں کے فاؤل پلے کے باعث 4ریڈاور 16پیلے کارڈ دکھائے گئے۔1986میں میکسیکو میں کھیلے گئے اسکاٹ لینڈ اور یوروگوئے کے میچ شروع ہونے کے 56سیکنڈ بعد پہلا ریڈ کارڈ دکھایا گیا اس کے باوجود یہ میچ پرتشددثابت ہوا اور کھلاڑیوں نے کئی بار ایک دوسرے کو چوٹ پہنچانے کی کوشش کی۔1966میں لیور پول میں کھیلے گئے میچ میں پرتگال کے کھلاڑیوں نے پلے کو کئی بار زخمی کیا۔