انگلش ونڈے ٹیم کے کپتان کی علیحدگی کا وقت گزر چکا

ورلڈ کپ سے عین قبل قیادت کی تبدیلی کا اچھا اثر نہیں ہوگا ، ایشلے جائیلس کے تاثرات
لندن 8 ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایسے وقت میں جبکہ انگلش ٹیم کے ونڈے کپتان کو برخواست کردینے کیلئے مطالبات میں مختلف گوشوں سے شدت پیدا ہوتی جا رہی ہے سابق کپتان ایشلے جائیلس کا احساس ہے کہ ایسا کرنے میں اب کافی تاخیر ہوچکی ہے کیونکہ ورلڈ کپ کیلئے صرف پانچ ماہ کا وقت رہ گیا ہے ۔ جائیلس نے ایک مقامی ریڈیو پر اظہار خیال کرتے ہوئے کاہ کہ وہ الیسٹر کک کو کپتان برقرار رکہھنے کے حق میں ہیں کیونکہ ہم اب ورلڈ کپ کے قریب پہونچ گئے ہیں۔ قیادت کے نقطہ نظر سے ایسا ضروری ہے ۔ انگلینڈ کو ہندوستان کے خلاف حال ہی میں ختم ہوئی ونڈے سیریز میں 3 – 1 سے شکست کا سامناک رنا پڑا تھا اور سری لنکا کے خلاف سات ونڈے میچس کی سیریز سے قبل الیسٹر کک کے مستقبل کے تعلق سے کئی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔ یہ سیریز نومبر ۔ ڈسمبر میں ہونے والی ہے ۔ جائیلس 2012 سے جاریہ سال کے اوائل تک انگلش ٹیم کے کوچ رہے تھے ۔ انہوں نے اس خیال کا اظہار کیا کہ انگلش ٹیم اگر ایک اور سیریز میں شکست کا سامنا کرتی ہے تو الیسٹر کک کی جگہ مزید غیر محفوظ ہوجائیگی ۔ انہوں نے کہا کہ سری لنکا میں ہونے والے سات ونڈے میچس بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ سری لنکا میں کامیابی حاصل کرنا بہت مشکل ہوتا ہے لیکن اگر الیسٹر کک کے خلاف دباؤ اور عوامی رجحان میں اسی طرح کی مخالفت پیدا ہوتی رہی ہے تو پھر ان کا کپتان کی حیثیت سے برقرار رہنا مشکل ہوجائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کک نے ہندوستان کے خلاف ٹسٹ سیریز میں ایک دو اچھی اننگز نہ کھیلی ہوتیں تو ان کی ٹسٹ کپتان کی حیثیت سے برقراری بھی مشکوک ہوجاتی اور یہاں بھی انہیں علیحدگی کا سامنا کرنا پڑتا ۔ انہوں نے کہا کہ اگر ساؤتھمپٹن میں کک کا 15 کے اسکور پر کیچ رویندر جڈیجہ گرا نہ دیتے تو ہوسکتا ہے کہ اب تک انگلش ٹیم کیلئے نئے ٹسٹ کپتان کا تقرر بھی عمل میں آچکا ہوتا۔