دونوں پڑوسیوں کے درمیان حالات سازگار ہونے کی ضرورت، پاکستان کے مشیر قومی سلامتی کا بیان
کراچی ، 6 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) پاکستان اور ہندوستان کے رواں سال ڈسمبر میں اپنے باہمی کرکٹ روابط کا احیاء کرنے کے امکانات کو ایک اور جھٹکہ لگا جب اس ملک کے قومی سلامتی مشیر سرتاج عزیز نے کہہ دیا کہ موجودہ صورتحال میں انھیں احیاء کا کوئی امکان نظر نہیں آتا ہے۔ عزیز نے جو قومی سلامتی پر وزیراعظم کے مشیر ہیں، اسلام آباد میں میڈیا کو بتایا کہ دو پڑوسی اقوام کے درمیان موجودہ صورتحال کی وجہ سے وہ دو نیوکلیر طاقت کے حامل ملکوں کے مابین کرکٹ روابط کے احیاء کی بابت پُرامید نہیں ہیں۔ ٹیلی ویژن چیانلوں کے مطابق عزیز نے کہا: ’’مجھے پاکستان اور ہندوستان کے درمیان موجودہ حالات میں کرکٹ کا کوئی امکان دکھائی نہیں دیتا ہے۔ پہلے دیگر چیزوں کی صورتحال بھی سازگار ہونے کی ضرورت رہتی ہے۔‘‘ عزیز کے ریمارکس ایک روز بعد سامنے آئے جبکہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) چیرمین شہریار خان نے ہندوستان سے واپسی پر کہا تھا کہ وہ آئندہ ہفتے دبئی میں آئی سی سی میٹنگ کے موقع پر نئے بی سی سی آئی سربراہ سے ملاقات کریں گے
تاکہ یو اے ای میں طئے کی گئی سیریز اور 2015ء اور 2022ء کے درمیان چھ سیریز کھیلنے کیلئے دونوں بورڈز کے درمیان دستخط شدہ یادداشت مفاہمت (ایم او یو) پر بات چیت کی جاسکے۔ تاہم سرتاج عزیز نے یہ بھی کہا: ’’ہمارا کرکٹ بورڈ اس حوالے سے ہندوستانی حکام سے رابطہ میں ہے، لہٰذا وہی صورتحال پر بات کرنے کی بہتر پوزیشن میں ہیں۔ بہرحال مجھے زیادہ امیدیں نہیں۔‘‘ گزشتہ سال پی سی بی کی جانب سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) میں اصلاحات پر راضی ہونے کے بعد ہندوستان نے 2022-2015ء کے درمیان پاکستان کے ساتھ چھ ٹسٹ سیریز کھیلنے کا معاہدہ کیا تھا۔
تاہم ، یہ تمام سیریز متعلقہ حکومتوں سے کلئیرنس ملنے سے مشروط ہیں۔ دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان اِن دنوں سیاسی تعلقات بہت خراب ہیں اور حالیہ کچھ عرصے سے دونوں ملک ایک دوسرے پر سرحد اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزیوں کا الزام بھی دہراتے آئے ہیں۔ پی سی بی چیئرمین شہریار خان نے امید ظاہر کی تھی کہ رواں مہینے دبئی میں ہونے والے آئی سی سی اجلاس کے موقع پر دونوں ملکوں کے کرکٹ بورڈز سیریز کھیلنے پر اتفاق کر لیں گے۔پاکستان اور ہندوستان تعلقات میں تلخی کے سبب 2007 ء سے کوئی ٹسٹ سیریز نہیں کھیلے ہیں۔ بی سی سی آئی کا کہنا ہے کہ ڈسمبر کی سیریز اُن کی حکومت سے کلیئرنس اور دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں بہتری سے مشروط ہے ۔ پی سی بی کے ایک عہدیدار نے بھی کہا ہے کہ پی سی بی بھی ہندوستان کے ساتھ کوئی بھی باہمی سیریز کیلئے اپنی حکومت سے منظوری حاصل کرنے کا تابع ہے ۔ انھوں نے کہا کہ قومی سلامتی مشیر کے تازہ تبصرے کے تناظر میں ڈسمبر کی سیریز خطرہ میں نظر آتی ہے ۔