انٹرنتائج میں غلطیوں کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

کریم نگرمیں پی سی سی کارگذار صدر پونم پربھاکر کی پریس کانفرنس

کریم نگر ۔ 28 ؍ اپریل (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) انٹرمیڈیٹ کے نتائج کے امتحانات میں جو بھی بدعنوانیاں ہوچکی ہیں اس کے ذمہ دار کون ہے ‘اس کی تحقیقات کے لئے حکومت نے سہ رکنی کمیٹی تشکیل دی۔ اس کی پیش کردہ رپورٹ کو باہر لایا جائے ۔ پی سی سی کارگذار صدر پونم پربھاکر نے مطالبہ کیا ۔ بروز ہفتہ وہ میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ انٹر کے نتائج میں ہوئی بدعنوانیوں کے بارے میں 22 لڑکوں نے خودکشی کرلی ہے ۔ اس کے باوجود آخر وہ کون سی مجبوری ہے ‘ جس کی وجہ سے حکومت خاموش ہے کوئی واضح جواب نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے سوال کیا ‘ کے ٹی آر کی سفارش سے گلوبرنیا ادارہ کو 1.25 کروڑ روپئے میں کنٹراکٹ دیا گیا ۔ انہوں نے الزام لگایا کہ درحقیقت شعبہ تعلیم کو جان بوجھ کر ایک منصوبہ کے تحت ہی برباد کرنے کے لئے لاپرواہی جارہی ہے ۔ اس سے صاف ظاہر ہو رہا ہے کہ یہ حکومت کی جانی بوجھی سازش ہے ۔ تنقید کی ‘ سماج میں تعلیم یافتہ طبقہ ہی سوالات کرتاہے ۔ دانشوروں کو اچھے اور برے کی تمیز ہوئی ہے ۔ اسی خوف کے تحت سی ایم کے سی آر تعلیم کی بربادی اور سماج کے تعلیم سے شاید دور رکھنا چاہتے ہیں تنقید کی ۔ انہوں نے صاف الفاظ میں کہا کہ انٹرمیڈیٹ کے نتائج میں ہوئی بدعنوانیوں ‘ خامیوں کے ذمہ داروں بشمول وزیر ‘ انٹربورڈ کے خلاف مناسب کارروائی کی جائے کی ضرورت ہے ۔ کے سی آرکے فرزند کے ٹی آر کی سفارش سے ہی گوبرنیا ادارہ کو کنٹراکٹ دیاگیاتھا ۔ اس لئے سی ایم خاموش ہیں ۔ ریاست بھر میں مسلسل احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں رکنے کا نام ہی نہیں لے رہے ہیں ۔ عوامی احتجاج سے بڑی بڑی خود مختار حکومتوں کا خاتمہ ہوچکا ہے ۔ کے سی آر کی اس طرح کی آمریت پسندانہ طرز حکومت ختم ہوجائے گی ۔