انتہائی غربت کے مسئلہ پر کانگریس۔بی جے پی تکرار

نئی دہلی ۔ 3 ۔ فروری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ حکومت گجرات سبسیڈی سے استفادہ کنندگان کیلئے روزانہ 10 روپئے آمدنی کی حد مقرر کر رہی ہے۔ اس پر بی جے پی نے سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ریاستیں صرف مرکز کی مقررہ حد پر عمل آوری کر رہی ہیں۔ خط غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد وہی ہیں جو روزانہ 10.80 روپئے آمدنی حاصل کرتے ہیں۔ حکومت گجرات کی ویب سائیٹ پر اس کا اظہار موجود ہے۔ کانگریس نے بی جے پی کے وزارت عظمیٰ کے امیدوار پر تنقید کرتے ہوئے ان سے کہا کہ وہ غریبوں سے معذرت خواہی کریں، جن کا انہوں نے مذاق اڑایا اور توہین کی ہے۔ کل ہند کانگریس کے شعبہ مواصلات کے صدرنشین اجئے ماکن نے مودی کو یاد دلایا کہ

ان کی پارٹی بی جے پی اس مسئلہ پر منصوبہ بندی کمیشن پر تنقید کرچکی ہے، جس نے خط غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کی روزانہ آمدنی شہری علاقوں کے لئے 32 روپئے اور دیہی علاقوں کیلئے 28 روپئے مقرر کی تھی۔ بی جے پی نے اسے ایک مذاق قرار دیا تھا۔ اجئے ماکن نے خط غربت کی سطح سے نیچے زندگی گزارنے والوں کے بارے میں حکومت گجرات کی ویب سائیٹ کے متعلقہ ورق کی نقل بھی جاری کی اور کہا کہ اس کے بموجب ریاست گجرات میں آتو دیہ یوجنا سے استفادہ کرنے کیلئے دیہی علاقوں میں 324 روپئے اور شہری علاقوں میں 501 روپئے ماہانہ آمدنی سے کم حاصل کرنے والے افراد کو اہل قرار دیا گیا تھا ۔ ویب سائیٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ حکومت نے ایسے خاندانوں کی تعداد 13 لاکھ 10 ہزار قرار دی ہے اور کہا ہے کہ ریاست میں 24 لاکھ 30 ہزار خاندانوں کا احاطہ کیا جاچکا ہے ۔ حکومت ہند نے 13 لاکھ 10 ہزار خاندانوں کی نشاندہی کی تھی، اس کے علاوہ 11 لاکھ 20 ہزار خاندان ترجیحی بنیادوں پر غذائی اجناس حاصل کرنے کے مستحق قرار دیئے گئے ہیں۔ بی جے پی کی ترجمان نرملا سیتا رامن نے کہا ہے کہ بہتر ہوگا کہ کانگریس اپنی ہوم ورک دوبارہ کریں کیونکہ حکومت گجرات مرکز کے مقررہ معیار پر عمل کر رہی ہے۔