انتخابی عمل کو مکمل شفاف بنانا پارٹیوں کی ذمہ داری

نئی دہلی ، یکم فبروری (سیاست ڈاٹ کام) الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ سیاسی پارٹیاں انتخابی عمل کو مکمل شفاف بنائیں، یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے انتخابی منشور کو غیرمعقول وعدوں سے پاک رکھیں۔ کمیشن نے ہدایت دی کہ تمام پارٹیوں کی ذمہ داری ہیکہ وہ انتخابی عمل کو مکدر نہ کریں۔ کمیشن کی جانب سے آج جاری مسودہ رہنمایانہ خطوط برائے انتخابی منشور میں سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق تمام پارٹیوں سے کہا گیا ہیکہ اپنے منشور میں ایسے وعدے نہ کریں جس کو پورا کرنے کی نیت نہ ہو۔ صرف ایسے وعدے کئے جائیں جن کی انجام دہی یقینی ہو۔ کمیشن اجازت نہیں دیتا کہ انتخابی پارٹیاں یا امیدوار بلند بانگ وعدے کرکے رائے دہندوں کو گمراہ کریں۔ دستور کے تحت قومی پالیسی کے مروج اصولوں پر کاربند رہنا ضروری ہے۔ کمیشن نے رہنمایانہ خطوط میں کہا کہ سیاسی پارٹیوں کے منشور میں ایسا کوئی مواد نہیں ہونا چاہئے جو دستوری نظریات ؤ اصولوں کے منافی ہو۔

مزید یہ کہ دستور کے مطابق ضابطہ اخلاق کی دفعات کو پورے جذبہ خلوص اور دیانتداری سے روبہ عمل لایا جائے۔ انتخابی عمل کو شفاف بنانے کی خاطر انتخابی مہم کو غیرضروری وعدوں کی نذر نہ کیا جائے۔ کمیشن کو توقع ہے کہ سیاسی پارٹیوں کے منشور وعدوں اور عمل آوری کے جذبہ کی معقول عکاسی کریں گے۔ کمیشن نے تمام پارٹیوں سے کہا کہ وہ اپنا ردعمل 7 فبروری تک پیش کرں تاکہ انکی رائے کا جائزہ لینے کے بعد مسودہ رہنمایانہ خطوط جاری کیا جاسکے۔ پارٹیوں کی اکثریت نے اس سے قبل کمیشن کے اقدامات پر اعتراض کیا تھا۔ الیکشن کمیشن نے منشور میں غیرضروری وعدوں اور بلندبانگ دعوؤں کا نوٹ لیا تھا۔ کمیشن نے اتفاق کیا کہ منشور کی تیاری پارٹیوں کا حق ہے۔ اسکے بعض وعدوں کو نظرانداز کیا جاسکتا ہے۔