انتخابی جلسوں میں مودی کی تقاریر مایوسی کا مظہر : سی پی آئی

بہار کے عوام نے انھیں پہلے ہی مسترد کردیا ہے ، حکومت کی پالیسیوں پر غیرواضح موقف
نئی دہلی ۔ 29 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) این ڈی اے حکومت کی کارکردگی پر شدید تنقید کرتے ہوئے سی پی آئی قومی سکریٹری ڈی راجہ نے آج کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے اطراف شہرت کا جو خمار گشت کررہا تھا اب دھیرے دھیرے رفو ہوتا دکھائی دے رہا ہے ۔ آسام اور مغربی بنگال میں ان کی انتخابی ریالوں میں کی گئیں تقاریر حکمرانی کی کارکردگی پر ان کی مایوسی کا مظہر ہے ۔ مودی کے اطراف شہرت کا جو خمار منڈلا رہا تھا رفو ہورہا ہے ۔ بی جے پی نے مودی کو ناقابل شکست قائد بناکر پیش کیا تھا لیکن آسام اور مغربی بنگال میں کی گئی ان کی انتخابی تقاریر مایوسی کا مظہر ہیں ۔ بہار کے عوام نے انھیں بری طرح مایوس کردیا ہے اس لئے وہ دیگر ریاستوں کے عوام کے سامنے بہت ہی محتاط رہ کر بات کررہے ہیں ۔ بہار کے عوام نے جس طرح انھیں مسترد کردیا تھا دیگر ریاستوں کے عوام بھی مسترد کردیں گے، مودی کے اندر یہی خوف پیدا ہورہا ہے اس لئے ان کی تقاریر میں جوش و خروش اور عزائم کا فقدان دکھائی دے رہا ہے ۔ ڈی راجہ نے الزام عائد کیا کہ مودی اور ان کی جکومت صرف زبانی خدمات کو ترجیح دے رہے ہیں ۔

اسکیل انڈیا اور اسٹارٹ اپ انڈیا جیسی اسکیمات شروع کرنے کا اعلان کرکے وہ موافق کارپوریٹ کی بنیادی پالیسیاں بنارہے ہیں ۔ اس ملک کی معیشت اور زراعت و صنعت کو سنگین بحران کا سامنا ہے ۔ آر ایس ایس پر الزام عائد کرتے ہوئے کہ وہ مبینہ طورپر ہندوتوا کی پالیسیوں کو فروغ دے رہی ہے ڈی راجہ نے کہا کہ بی جے پی اس تنظیم کا سیاسی ہتھیار بنی ہوئی ہے اور وہ آر ایس ایس کی آلہ کار ہے جس کا نظریہ فرقہ پرستانہ ، گروہ واریت ، انتشارپسندانہ ہے ۔ بی جے پی حکومت نے مودی کو پیش کرکے اچھے دن آنے کے خواب دکھائے تھے ، غریبی کا خاتمہ ہونے کی امید پیدا کی اب آپ لوگ دیکھ رہے ہیں کہ اچھے دن کہاں ہیں ۔ آر ایس ایس کا نقاب پہن کر بی جے پی سماجی ، ثقافتی ، تنظیم ظاہر کرنے کی کوشش کررہی ہے اب اس نے بی جے پی حکومت پر اثرانداز ہونا شروع کیا ہے ۔ڈی راجہ نے ٹاملناڈو میں جہاں سی پی آئی کے پیپلز ویلفیر فرنٹ تشکیل دیا ہے اور اس گروپ نے وجئے کانت کی پارٹی ڈی ایم ڈی کے سے اتحاد کرلیا ہے ۔ راجہ نے کہا کہ ریاست کے عوام ٹاملناڈو میں ڈی ایم کے اور انا ڈی ایم کے متبادل تلاش کرہے ہیں ۔ انھوں نے تیقن دیا کہ پی ڈبلیو ایف اور ڈ ی ایم ڈی کے اتحاد ایک بہترین متبادل ثابت ہوگا ۔
مرکز کو زبردست دھکا: راوت
دہرادون ۔ 29 ۔ مارچ (سیاست ڈاٹ کام) معزول چیف منسٹر ہریش راوت نے اپنی حکومت کی برخواستگی کو چیلنج کرنے کے بعد کہا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ جس میں انہیں ایوان اسمبلی میں 31 مارچ کو اکثریت ثابت کرنے کا حکم دیا گیا ہے مرکزی حکومت کیلئے زبردست دھکا ہے۔ اس سے مودی حکومت کی حوصلہ شکنی ہوگی اور وہ کانگریس زیر اقتدار ریاستوں کو غیر مستحکم کرنے کی کوششوں سے باز آجائیگی۔ انہوں نے کہا کہ انہیں اور ان کی حکومت کو عدلیہ کا پورا احترام اور اعتماد حاصل ہے۔21 مارچ کو وہ ثابت کرد یں گے کہ مرکز کا فیصلہ غلط تھا۔