انتخابی امیدواروں پر صحت کے انکشاف کا لزوم

چینائی۔ 27 جون (سیاست ڈاٹ کام) مرکز نے منگل کے دن مدراس ہائیکورٹ کو اطلاع دی کہ لا کمیشن انتخابی امیدواروں پر شہر کو تندرستی کے انکشاف کا لزوم عائد کرنے پر غور کررہا ہے۔ اس کے بعد ہی انہیں انتخابات میں مقابلے کی اجازت دی جائے گی۔ پرچہ جات نامزدگی داخل کرنے کے وقت انہیں اپنی صحت کا بھی انکشاف کرنا ہوگا۔ جسٹس این کروباکرن نے یہ ایڈیشنل سالیسیٹر جنرل جی ای راجگوپال سے یہ بھی کہا کہ اس لزوم کا عائد کرنا قابل اعتراض ہے کیونکہ رائے دہندوں کی اکثریت اپنے ووٹ سیاسی پارٹیوں اور ان کے انتخابی نشانات کی بنیاد پر دیتی ہے۔ اس کے پیش نظر انتخابی امیدوار کی ساکھ نہیں ہوتی۔ اس دلیل سے عدم اتفاق ظاہر کرتے ہوئے جج نے کہا کہ رائے دہندوں کو منتخبہ نمائندوں کی صحت کے بارے میں جاننے کا حق ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات کے اندرون ایک سال ایک اہم چیف منسٹر کو کھو چکے ہیں۔ انہوں نے 5 ڈسمبر 2016ء کو جیہ للیتا کے انتقال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ تقریباً منتخب ہونے کے 6 ماہ بعد ان کا انتقال ہوگیا۔ وہ دوسری میعاد کیلئے منتخب ہوئی تھیں۔ انہوں نے یہ تبصرہ ایک درخواستِ رِٹ کی سماعت کے دوران کیا جس میں صحت و تندرستی کی حالت کے انکشاف کی ہدایت دینے کی گذارش کی گئی تھی تاکہ مجالس مقامی کے انتخابات میں حصہ لے سکیں۔ گزشتہ ماہ عبوری احکام اس مقدمہ میں جاری کرتے ہوئے جج جاننا چاہتے تھے کہ اسے پارلیمانی و اسمبلی انتخابات کیلئے بھی لازمی کیوں نہ قرار دیا جائے۔ اپنے جواب میں اے ایس جی نے جج سے کہا کہ اس نے مرکز سے تحریری ہدایات حاصل کی ہیں اور تقریباً 10 دن کی مہلت دی گئی ہے تاکہ وہ پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے اندرون 10 دن صحت کے بارے میں حلف نامہ داخل کریں۔ ان کی درخواست قبول کرتے ہوئے جج نے مقدمہ کی سماعت 6 جولائی کو مقرر کردی۔ مقدمہ کا فیصلہ ہونے سے پہلے انہوں نے بڑے پیمانے پر انتخابی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی شخص کو اپنی خاندانی سیاست کے بارے میں انکشاف کرنا ہوگا، ورنہ یہ مخصوص خاندانوں کا دائرۂ کار بن کر رہ جائیں گے۔ ایسا کوئی قانون کیوں پیش نہیں کیا جاتا جس کے ذریعہ خاندانی سیاست کا خاتمہ ہوجائے۔ جج کے اس تبصرہ پر عدالت میں موجود کئی افراد ناراض ہوگئے۔