انتخابات میں ناکام لیڈروں کو عہدے حاصل ہونے پر اظہار مسرت

نظام آباد:5؍ جون (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سابق صدر پردیش کانگریس و ایم ایل سی مسٹر ڈی سرینواس، سابق وزیر و ایم ایل سی مسٹر محمد علی شبیر کو عام انتخابات میں ناکامی کے باوجود بھی سرکاری سطح پر عہدہ حاصل ہونے پر ان کے بہی خواہوں میں مسرت کی لہر دوڑ گئی ۔ مسٹر ڈی سرینواس قانون ساز کونسل کے اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے مسٹر محمد علی شبیر کو قانون ساز کونسل کے ڈپٹی اپوزیشن لیڈر کی حیثیت سے کل ہوئے کانگریس پارٹی کے اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا۔ یہ دونوں قائد ین کا تعلق ضلع نظام آباد سے ہے اور یہ دونوں عام انتخابات میں اسمبلی کیلئے مقابلہ کرتے ہوئے ناکامی کا سامنا کیا تھا اور انتخابات میں کانگریس پارٹی اقتدار میں آنے کی صورت میں ان دونوں کو اہم مواقع حاصل ہونے کے امکانات ظاہر کئے جارہے تھے لیکن ناکامی کے بعد بھی ان دونوں کو اہم مقامات حاصل ہوئے ہیں ۔2004ء سے 2009ء تک یہ قائدین نے ریاستی سطح پر اہم رول ادا کیا تھا۔ 2009ء کے عام انتخابات اور 2010 ء کے ضمنی انتخابات میں یہ دونوں قائدین ناکامی کے باوجود بھی ہائی کمان سے ان کے تعلقات کی بنیاد پر انہیں ایم ایل سیز نامزد کئے گئے ۔2014 ء کے انتخابات میں ڈی سرینواس نظام آباد رورل اور محمد علی شبیر کاماریڈی سے دوبارہ ناکامی کا سامنا کیا اور کانگریس کو تلنگانہ میں اقتدار سے ہاتھ دھونا پڑایہ دونوں قائدین کی امیدپر پانی پھر گیا اور کانگریس کے کارکن مایوسی کا سامنا کررہے تھے کہ اچانک ان دونوں قائدین کو پھر ایک مرتبہ اہم مقام حاصل ہوتے ہی دونوں علاقوں کے کانگریس قائدین میں مسرت کی لہر دوڑ گئی اورڈی سرینواس کو کابینی درجہ کا عہدہ حاصل ہونے سے انہیں اپوزیشن لیڈرکو دئیے جانے والے تمام سہولتیں فراہم کئے جائیں گے۔