نئی دہلی۔/3اپریل، ( سیاست ڈاٹ کام )الیکشن کمیشن ایک جدید الکٹرانک ووٹنگ مشین کا استعمال کرنا چاہتا ہے تاکہ ووٹوں کی گنتی کے دوران رائے دہی کے رجحانات کے افشاء کی روک تھام اور ووٹر کی شناخت کو مخفی رکھا جاسکے۔ اگرچیکہ ان تجاویز کی لاء کمیشن نے بھی تائید کی ہے لیکن حکومت نے اس خصوص میں قطعی فیصلہ نہیں کیا ہے۔الیکشن کمیشن ووٹنگ مشین میں تمام ووٹوں کو یکجا کرکے گنتی کی تجویز کے ساتھ وزارت قانون سے رجوع ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن کا یہ نقطہ نظر ہے کہ تمام ووٹوں کو یکجا کرکے رائے شماری کے باعث ووٹنگ میں مزید رازداری آجائے گی جس کے نتیجہ میں کسی ایک مخصوص پولنگ اسٹیشن کی سطح پر رائے دہی کے رجحانات کا پتہ چلانا ممکن نہیں ہوگا۔
وزارت قانون انتخابی ادارہ کے انتظامیہ کی نگرانی کرتا ہے لیکن حکومت نے مروجہ الکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی جگہ جدید مشینوں کے استعمال کی تجویز پر ہنوز کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے ۔ لاء کمیشن نے انتخابی اصلاحات پر اپنی رپورٹ گذشتہ ماہ حکومت کو پیش کی تھی اور نئے ووٹنگ مشینوں کے استعمال کی تائید کی تھی اور یہ سفارش کی ہے کہ ووٹوں کو یکجا کرنے کا اختیار الیکشن کمیشن کو تفویض کرنے اس کے قواعد میں ترمیم کی جائے اور یہ طریقہ کار کسی بھی حلقہ میں ڈرانے دھمکانے یا ہراساں کرنے کے اندیشوں پر قابو پانے میں کارگر ثابت ہوسکتا ہے جبکہ مروجہ نظام کے تحت رائے شماری کے دوران ہر ایک پولنگ اسٹیشن کی سطح پر رائے دہی کے رجحانات کا افشاء ہوجاتا ہے جس کے نتیجہ میں رائے دہندوں کو مابعد انتخابات ہراساں و پریشان کیا جاتا ہے۔