انتخابات میں برقی مشینوں پر کجریوال کے الزامات بے بنیاد: الیکشن کمیشن

دہلی بلدی انتخابات کے التواء کا مطالبہ ، کمیشن جمہوری طریقہ کا کنٹرولر نہیں:کانگریس
نئی دہلی ۔ 3 اپریل ۔ ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی کے بلدی انتخابات کو ملتوی کردینے کا مطالبہ کرتے ہوئے چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال نے کہاکہ برقی رائے دہی مشینوں کے بجائے کاغذی بیالٹ پیپرس استعمال کرتے ہوئے انتخابات منعقد کئے جانے چاہئیں ۔ کجریوال نے یہ مطالبہ ریاست پنجاب کے انتخابی نتائج کے اعلان کے فوری بعد کیا تھا اور برقی رائے دہی مشینوں کی ساکھ پر شبہ ظاہر کیا تھا ۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ یوپی انتخابات میں اور بعد ازاں مدھیہ پردیش کے ضمنی انتخابات میں جو برقی رائے دہی مشینیں استعمال کی گئی تھیں اُن کی ساکھ پر کجریوال کے الزامات ’’بے بنیاد ‘‘ ہیں ۔ الیکشن کمیشن نے کہاکہ برقی رائے دہی مشینیں انتخابات کے بعد ایک اسٹرانگ روم میں رکھی جاتی ہیں ۔ 45دن کے بعد انھیں منتقل کیا جاتا ہے ، جبکہ امیدواروں کیلئے درخواست دینے کی مہلت کا اختتام ہوجاتا ہے ۔ سب سے بڑی اپوزیشن پارٹی کانگریس نے الیکشن کمیشن سے کہاکہ وہ صرف ایک منتظم ہے ، جمہوری طریقہ کار کا کنٹرولر نہیں۔ اُس نے الیکشن کمیشن کو مشورہ دیا کہ وہ خود احتسابی کریں اور برقی رائے دہی مشینوں کی منتقلی کے امکانات کا جائزہ لیں ، یا پھر متبادل نظام کاغذی بیالٹ پیپر استعمال کرنے کا انتظام کرے ۔ اپوزیشن پارٹی نے کہاکہ الیکشن کمیشن کو برقی رائے دہی مشینوں کی وکالت نہیں کرنی چاہئے۔ صرف انتخابات تمام متعلقہ پارٹیوں کیلئے قابل اطمینان ہونے چاہئیں ۔ گزشتہ ہفتہ ایک بڑا تنازعہ کھڑا ہوگیا تھا جب کہ ایک ویڈیو میں رائے دہی عہدیدار کو ایک برقی رائے دہی مشین کی کارکردگی کا مظاہرہ پیش کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا ، جس میں کسی بھی پارٹی کا بٹن دبانے پر بی جے پی کے نام کی پرچی برآمد ہورہی تھی ۔