امن و قانون کے مسئلے پر بی جے پی کا ہنگامہ

دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی
لکھنؤ،24اگست(سیاست ڈاٹ کام)اترپردیش میں امن وقانون کی حالت ابتر بتاتے ہوئے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی )نے قانون ساز کونسل کے دونوں ایوانوں میں جم کر ہنگامہ کیا جس سے کارروائی ملتوی ہوگئی۔اسمبلی میں وقفہ سوال ملتوی کرنا پڑا جبکہ قانون ساز کونسل میں کارروائی 12بجے تک رکی۔اسمبلی کی کارروائی شروع ہوتے ہی بی جے پی رکن اسمبلی نعرے لگاتے ہوئے ایوان کے بیچ و بیچ آگئے اسپیکر ماتا پرساد پانڈے نے ان سے کئی مرتبہ اپنی جگہ پر جانے کے لئے کہا۔ ایسا نہ کرنے پر اسپیکر نے ایوان کی کارروائی12بج کر 20منٹ تک ملتوی کر دی۔بی جے پی رکن اسمبلی کارروائی شروع ہونے سے پہلے ہی ایوان میں دھرنے پر بیٹھ گئے تھے ۔اسپیکر نے آکر کارروائی شروع کرنی چاہی تو بی جے پی اراکین اسمبلی نے نعرے لگاتے ہوئے ہنگامہ شروع کردیا۔دلچسپ یہ رہا کہ اس دوران رہنما ایوان اور وزیر اعلی اکھیلیش یادو اور پارلیمانی امور کے وزیر اعظم خان ایوان میں موجود نہیں تھے ۔ اسمبلی میں شام کو ضمنی بجٹ منظور کیا جانا ہے ۔اسے کل وزیر اعلی اکھلیش یادو نے ایوان میں پیش کیا تھا۔قبل ازیں کل بھی بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، بی جے پی اور کانگریس اراکین نے جم کر ہنگامہ کیا تھا۔ اسپیکر نے مارشل کی مدد سے ان جماعتوں کے اراکین کو باہر نکلوا دیا تھا۔اسمبلی کی طرح قانون ساز کونسل میں بھی بی جے پی اراکین نے اسی مسئلے کو لے کر ہنگامہ کیا۔حکومت مخالف نعرے لگائے ۔بی جے پی کے پنگامے کی وجہ سے اسپیکر نے ایوان کی کارروائی پہلے 45منٹ اور بعد میں 12بجے تک ملتوی کردی۔