اعلی ترین فیصلہ ساز حلقوں میں دراندازی کی کوششیں۔ روحانی رہنما خامنہ ای کا ادعا
دوبئی 26 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ایران کے روحانی رہنما آیت اللہ خامنہ ای نے آج کہا کہ امریکہ سیکس ‘ رقم اور مغربی طرز زندگی کو استعمال کرتے ہوئے ایران میں فیصلہ ساز اعلی طبقہ میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہا ہے ۔ خامنہ ای نے یہ ریمارکس ایسے وقت میں کئے ہیں جبکہ حالیہ وقتوں میں ایرانی حکام کی جانب سے کئی صحافیوں اور دانشوروں کو گرفتار کیا گیا ہے جن کے تعلق سے یہ اندیشے ہیں کہ وہ ایران کے اعلی ترین فیصلہ ساز طبقہ میں جگہ بنانے کی کوشش کر رہے تھے ۔ یہ کارروائیاں ایران کے نیوکلئیر پروگرام پر چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ معاہدہ کے بعد ہوئی ہیں۔ خامنہ ای نے سرکاری ٹی وی پر نشر کئے گئے اپنے ریمارکس میں کہا کہ اس در اندازی کیلئے دو اصل چیزیں استعمال کی جا رہی ہیں۔ ایک پیسہ اور دوسرا جنسی کشش ۔ یہ لوگ عقیدہ ‘ نقطہ نظر اور طرز زندگی بدلنے کے عادی ہیں۔ یہ لوگ اپنے متاثرہ شخص کو اپنے مطابق سوچنے پر مجبور کرنے کی اہلیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی کارروائیوں کا اصل نشانہ فیصلہ ساز اعلی طبقہ کے ارکان ‘ قانون ساز اور با اثر افراد ہیں۔ اسی لئے یہ در اندازی انتہائی خطرناک ہے ۔ خامنہ ای نے یہ ریمارکس بسجی آئی آر جی سی کی رضاکارانہ ملیشیا تنظیم کے ایک اجتماع میں کئے ۔ اس اجتماع میں تنظیم کے اعلی عہدیدار اور کمانڈرس بھی شریک تھے ۔ ایرانی انقلابی گارڈ کمان کی جانب سے کچھ فنکاروں ‘ صحافیوں اور امریکی شہریوں کو حالیہ عرصہ میں گرفتار کیا گیا ہے اور ان پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ مغربی ممالک انہیں ایران کے اعلی ترین پالیسی ساز حلقہ میں در اندازی کیلئے استعمال کر رہے ہیں۔ گذشتہ ہفتے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کی حقوق انسانی کمیٹی نے ایران کی جانب سے اس طرح کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی گئی تھی ۔ کمیٹی نے ایران میں سزائے موت کے واقعات پر بھی تنقید کی گئی تھی جبکہ ایران نے ایسی تنقیدوں اور الزامات کو مسترد کردیاتھا ۔