نئی دہلی ۔ 22 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) لوک سبھا انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن نے تمام مسلمہ سیاسی جماعتوں کا اجلاس 4 فبروری کو طلب کیا ہے، جس میں آزادانہ اور منصفانہ چناؤ کے انعقاد کیلئے غوروخوض کیا جائے گا۔ کل جماعتی اجلاس جو الیکشن کمیشن کی انتخابی تیاریوں کا حصہ ہے، پارلیمانی سیشن سے ایک روز قبل منعقد ہورہا ہے۔
جملہ 6 مسلمہ قومی جماعتیں اور 47 ریاستی جماعتیں ہیں۔ اس میٹنگ کے دوران الیکشن کمیشن کے اعلیٰ حکام تمام مسلمہ قومی اور ریاستی سیاسی جماعتوں کے ساتھ تبادلہ خیال اور مشاورتیں منعقد کریں گے اور کمیشن انہیں قواعد و ضوابط سے واقف کرائے گا۔ الیکشن کمیشن چناؤ کے پرسکون انعقاد کیلئے ان جماعتوں سے تجاویز اور تعاون بھی طلب کرے گا۔ الیکشن کمیشن کے اعلیٰ ذرائع نے کہا کہ لوک سبھا چناؤ وسط اپریل اور اوائل مئی کے درمیان 5 یا 6 مراحل میں منعقد کئے جائیں گے اور تقریباً 800 ملین رائے دہندے حصہ لیں گے۔ آندھراپردیش، اوڈیشہ اور سکھم کے اسمبلی چناؤ بھی لوک سبھا انتخابات کے ساتھ ہی منعقد ہوں گے۔ ایک ذریعہ نے نیوز ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا کہ انتخابی شیڈول کا اعلان فبروری کے آخری ایام میں یا مارچ کے ابتدائی دو تین یوم میں بہرحال کردیا جائے گا۔ 2009ء کے چناؤ کے دوران 714 ملین ووٹرس تھے، جبکہ 2004ء کے لوک سبھا انتخابات میں 671 ملین رائے دہندے درج تھے۔ انتخابی اعلان سے قبل لوک سبھا کا سیشن 5 تا 21 فبروری منعقد ہوگا تاکہ علی الحساب بجٹ منظور کیا جاسکے۔ موجودہ لوک سبھا کی میعاد یکم ؍ جون کو ختم ہورہی ہے اور نئے ایوان کی تشکیل 31 مئی تک ہونی ہے۔ چناؤ کے پرسکون انعقاد کیلئے جملہ 1.1 کروڑ رکنی انتخابی عملہ متعین کیا جائے گا جن میںسے نصف سنٹرل سیکوریٹی فورسس سے ہوں گے۔