اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مؤثر بنانے اس میں اصلاحات کا مطالبہ

غیر جانبدار تحریک کے رکن ممالک کا بیان ‘ چوٹی کانفرنس کے اختتام پر اعلامیہ کے اجراء ‘ عالمی مالی اداروں کو شفاف بنانے پر زور

پولا مارگ ( ونیزویلا) ۔19ستمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) ہندوستان اور غیرجانبدار تحریک کے دیگر 119ارکان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مزید موثر اور نمائندہ بنانے کیلئے اس میں اصلاحات کا مطالبہ کیا ۔ انہوں نے جنرل اسمبلی کی جو 70سالہ عالمی ادارہ کا ایک طاقتور شعبہ ہے ‘ بااختیار بنانے کیلئے اس کی بحالی اور استحکام کا بھی مطالبہ کیا ۔ 17ویں غیرجانبدار تحریک کی چوٹی کانفرنس کا اعلامیہ آج جاری کیا گیا جس میں سلامتی کونسل میں اصلاحات کا مطالبہ کیا گیا تاکہ اس کو زیادہ جمہوری ‘ موثر ‘کارکرد ‘ شفاف اور نمائندہ ادارہ میں تبدیل کیا جاسکے ۔ علاوہ ازیں یہ ادارہ جغرافی ۔ سیاسی حقائق سے ہم آہنگ ہونا چاہیئے ۔ غیر جانبدار تحریک کے رکن ممالک نے اس مطالبہ کا بھی اعادہ کیا کہ جنرل اسمبلی کے اختیارات کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے تاکہ یہ زیادہ جمہوری ‘ جواب دہ ‘ عالمی اور نمائندہ ادارہ بن سکے ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے ایک ہم آہنگ اور متوازن رابطہ تنظیم کے اہم اداروں کے درمیان قائم کرنے کی حوصلہ افزائی کی جو اقوام متحدہ کے منشور میں فراہم کردہ اختیار تمیزی کی بنیاد پر ہو ۔ جنرل اسمبلی سے گذشتہ سال خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم ہندوستان نریندر مودی نے سلامتی کونسل میں اصلاحات پر زور دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ عالمی ادارہ کیلئے ضروری ہے کہ اعتماد بحال کیا جائے اور ادارہ کو موجودہ عالمی حقائق کے پیش نظر کارآمد بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمیں اقوام متحدہ میں اصلاحات کی ضرورت ہے تاکہ اعتماد بحال ہوسکے اور عالمی ادارہ موجودہ عالمی حقائق کے بارے میں کارآمد ثابت ہوسکے ۔ انہوں نے عالمی چیلنجوں اور مسائل کے بارے میں بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ غیرجانبدار تحریک کے رکن ممالک جنرل اسمبلی میں اپنے مستحقہ مرکزی کردار کے خواہاں ہیں ۔ انتخاب اور اقوام متحدہ کے معتمد عمومی کے تقرر کے سلسلہ میں غیر جانبدار تحریک کے رکن ممالک کا مرکزی کردار ہونا چاہیئے ۔ غیر جانبدار تحریک کے رکن ممالک نے عظیم تر شفافیت اور سب کو ساتھ لیکرچلنے کی پالیسی کی ضرورت پر دوبارہ زور دیتے ہوئے کہا کہ معتمد عمومی اقوام متحدہ کے انتخاب اور تقرر کا موجودہ طریقہ کار تبدیل کیا جانا چاہیئے اور جغرافیائی باری کے اصولوں کی بنیاد پر علاوہ ازیں صنفی مساوات پیش نظر رکھتے ہوئے انتخاب اور تقرر ہونا چاہیئے ۔ موجودہ معتمد عمومی بانکی مون کی دوسری پانچ سالہ میعاد 31ڈسمبر کو ختم ہورہی ہے ۔ غیر جانبدار تحریک کے رکن ممالک نے بین الاقوامی مالیتی ڈھانچے میں اصلاحات کا بھی مطالبہ کیا اور ایک بار پھر زور دیا کہ فیصلہ ساز شعبوںکو جمہوری بنانے کی ضرورت ہے ۔ جیسے کہ بین الاقوامی مالیتی فنڈ اور عالمی بینک میں غیر جانبدار تحریک چوٹی کانفرنس کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ چنانچہ یہ ضروری ہے کہ ترقی پذیر ممالک بین الاقوامی فیصلوں میں شرکت کی سطح کو زیادہ وسیع اور زیادہ مستحکم بنائیں ۔ معاشی قانون جس کے ذریعہ نئی دنیا کے معاشی نظام کی حکمرانی اور قانون کی تدوین کی جاتی ہے‘ اُس میں بھی اصلاحات ہونی چاہیئے ۔ اس سلسلہ میں انہوں نے شفافیت کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کثیر جہتی ترقیاتی بینک اور بین الاقوامی مالیتی تنظیمیں یا محکمے قائم کئے جانے چاہیئے ۔ غیر جانبدار تحریک کے رکن ممالک نے ٹیکس سے بچنے کی کوشش کرنے والوں کیلئے محفوظ پناہ گاہوں کے منفی اثرات پر بھی اظہار تشویش کیا اور کہا کہ ان سے عالمی معیشت بھی متاثر ہوسکتی ہے ۔ خاص طور پر ترقی پذیر ممالک کی معیشت پر اس کے ہولناک اثرات مرتب ہونے کا اندیشہ ہے ۔ونیزویلا کے سیاحوں میں مقبول جزیرہ مارگریٹا کے علاقہ پولا مارگ میں دو روزہ غیر جانبدار تحریک کی چوٹی کانفرنس کا انعقاد عمل میں آیا تھا جس میں وزیراعظم ہندوستان نریندر مودی کی شرکت سے قاصر رہنے کی بناء پر ہندوستانی وفد کی قیادت نائب صدرجمہوریہ ہند محمد حامد انصاری نے کی تھی اور دہشت گردی کے خلاف متحدہ جدوجہد پر زور دیا تھا ۔تاہم ہندوستان کی اس کیلئے ایک نظام قائم کرنے کی تجویز کو پاکستان نے ناکام بنادیا ۔