افغان پارلیمنٹ پر طالبان کا راکٹ حملہ

کابل۔ 28 مارچ ۔ ( سیاست ڈاٹ کام) طالبان دہشت گردوں نے آج افغان پارلیمنٹ پر چار راکٹ داغے اس کی وجہ سے نئی عمارت بھی متاثر ہوئی جو ہندوستان کے تعاون سے تعمیر کی گئی تھی ۔ ذرائع ابلاغ کی اطلاعات کے مطابق یہ واقعہ اُس وقت پیش آیا جب سینئر سکیورٹی عہدیدار پارلیمنٹ میں موجود تھے اور وہ ارکان کو ملک کی موجودہ صورتحال کے بارے میں واقف کرارہے تھے ۔ وزارت داخلہ اور دفاع کے علاوہ نیشنل ڈائرکٹوریٹ آف سکیورٹی کے عہدیدار اُس وقت پارلیمنٹ میں موجود تھے ۔ خامہ پریس نے بتایا کہ پارلیمنٹ کی عمارت پر چار راکٹ داغے گئے جن میں ایک عمارت کو لگا ۔ عینی شاہدین کے حوالہ سے بتایا گیا کہ دیگر دو راکٹ اطراف کے علاقہ میں گرے جبکہ ایک قریبی فوجی اڈہ پر گرا۔ اس حملہ میں کوئی نقصان نہیں ہوا اور پارلیمنٹ سیشن معمول کے مطابق جاری ہے۔ ایک قانون ساز نے بتایا کہ عمارت میں تمام ارکان پارلیمنٹ اور عوام محفوظ ہیں۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے اس حملہ کی ذمہ داری قبول کی اور کہا کہ راکٹ حملوں سے کافی نقصانات ہوئے ہیں۔ طالبان نے یہ حملہ ایسے وقت کیا جبکہ تین ماہ قبل پارلیمنٹ کی نئی عمارت کو نشانہ بنایا گیا تھا۔ یہ عمارت ہندوستان کی مدد سے تعمیر کی گئی اور وزیراعظم نریندر مودی نے اس کا افتتاح کیا۔ ہندوستان نے 90 ملین ڈالر کی لاگت سے یہ نئی عمارت تعمیر کی ہے۔ اسے ہندوستان اور افغانستان کے مابین دوستی کی علامت سمجھا جاتا ہے۔