افغانستان کی تاریخ ساز فتح ، ویسٹ انڈیز کو شکست

جانباز افغانوں نے 2012ء کی طاقتور چمپین ٹیم کو 117 رنز تک محدود کردیا ،نجیب اللہ زردان کی جارحانہ بیٹنگ نے ہار کو جیت میں بدل دیا
افغان ٹیم کو مبارکباد دینے کریس گیل میدان پر پہنچ گئے

ناگپور۔ 27 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) دنیائے کرکٹ کی ایک کمزور اور نووارد ٹیم افغانستان نے 2012ء کی چمپین ویسٹ انڈیز کو گروپ لیگ فائنل مقابلہ میں آج 6 رنز سے شکست دیتے ہوئے ایک نئی تاریخ رقم کی۔ اس طرح افغانی ٹیم نے آئی سی سی ورلڈ ٹی۔20 مہم سے ناقابل فراموش یادیں چھوڑتے ہوئے فاتحانہ انداز میں اپنی مہم کو ختم کیا۔ ویسٹ انڈیز نے ٹاس جیت کر افغانستان کو پہلے بیٹنگ کرنے کی دعوت دی جس پر افغان ٹیم 124 رنز بناسکی جس کے جواب میں دنیا کی طاقتور ٹیموں میں شامل ویسٹ انڈیز کے ماہر بیٹسمینس کو افغان بولرس نے محض 117 رنز تک محدود رکھا اور یہ ٹیم کامیابی کا ہدف پورا کئے بغیر 8 وکٹس پر 117 رنز کے اسکور پر 8 ہوگئی۔ اس کامیابی کے باوجود افغانستان سیمی فائنل تک رسائی حاصل نہیں کرسکا چنانچہ میچ کا نتیجہ فتاح ٹیم کے لئے فائدہ مند یا شکست خوردہ ٹیم کیلئے نقصان دہ ثابت نہیں ہوسکا کیونکہ افغان ٹیم اب مقابلہ سے خارج ہوچکی ہے جبکہ ویسٹ انڈیز پہلے ہی سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی ہوچکی ہے۔ علاوہ ازیں فائنل کیلئے بھی ٹیموں کے توازن پر اس فیصلہ کا کوئی اثر نہیں ہوسکا۔ ویسٹ انڈیز ممبئی میں سیمی فائنل کھیلے گی، لیکن آج کا دن درحقیقت ہونہار افغانستان بچوں کی صلاحیتوں کی کہانی کا دن تھا جنہوں نے اس ٹورنمنٹ کے آغاز سے تاحال اپنی انتھک محنت اور جستجو کے ساتھ بہترین مظاہرہ کے ساتھ ہر کسی کو متاثر کیا۔ ابتدائی مرحلے میں چند افغان بیٹسمین کے متواتر آؤٹ ہونے کے بعد سنسنی خیز لمحات سے دوچار کھلاڑیوں نے اپنے حوصلے کو بلند رکھا اور بالآخر اپنی جیت کو یقینی بنالیا۔ کرس گیل کی عدم موجودگی غالباً ویسٹ انڈیز کیلئے گراں ثابت ہوئی۔ افغانستان کی حیرت انگیز فتح کے بعد کھیل کے میدان اور شائقین سے پُر اسٹیڈیم کے علاوہ ڈریسنگ رومس میں بھی جذباتی مناظر دیکھے گئے۔ ایک طرف افغان کھلاڑی ویسٹ انڈیز کے خلاف فتح پر جذبات سے مغلوب ہوکر ایک دوسرے سے بغلگیر ہورہے تھے تو شکست خورد ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھی فاتح ٹیم کے ارکان کو گلے لگایا ۔ کریس گیل جو آج کے کھیل میں شامل نہیں تھے۔ افغان ٹیم کو مبارکباد دینے کیلئے ڈریسنگ روم سے باہر نکل کر فیلڈ پر پہونچ گئے۔ افغان ٹیم 20 اوورس میں 7 وکٹ کے نقصان سے 123 رنز بنائی۔ نجیب اللہ زردان نے 40 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے ایک چھکہ اور 4 چوکوں کی مدد سے 48 رنز بنایا۔ ان سے قبل افغانستان کے 5 کھلاڑی صرف 56 رنز کے معمولی اسکور پر آؤٹ ہوچکے تھے۔ افغان بولرس نے بھی کافی ڈسپلین اور مہارت کا مظاہرہ کیا، لیکن کپتان اصغر اتنک زئی کا فیصلہ بھی کارگر ثابت ہوا۔ جب آخری اوور میں ویسٹ انڈیز کو 10 رنز درکار تھے کہ انہوں نے آف اسپنر محمد نبی کو بولنگ دی۔