شمالی صوبہ میں مقامی پولیس سے جھڑپ کے بعد وحشیانہ اقدام، طالبان کی تردید
کابل ۔ 7 اگست (سیاست ڈاٹ کام) افغان حکام نے کہا ہیکہ طالبان اور اسلامک اسٹیٹ گروپ نے ایک دیہات میں درجنوں عام شہریوں کا قتل عام کیا ہے، جس سے ان تخریب کاروں کے درمیان ایک منفرد انداز کے تعاون کا اظہار ہوتا ہے۔ شمالی سرپل صوبہ میں درودراز کے ضلع صیاد کے مرزا اوالا گاؤں میں انتہاء پسندوں نے ہفتہ کو مرد خواتین اور بچوں کو قتل کردیا جہاں 48 گھنٹوں کی لڑائی میں انتہاء پسندوں نے افغان مقامی پولیس کو پسپا کردیا تھا۔ صوبائی گورنر کے ترجمان ذبیح اللہ امانی نے کہا کہ اس کے بعد وہ گاؤں میں داخل ہو گئے اور عورتوں اور بچوں سمیت شام شہریوں کو گولیوں کا نشانہ بنانا شروع کر دیا۔ ان شہریوں کی بڑی تعداد شیعہ مسلمانوں پر مشتمل تھی۔ اور اس کے آس پاس موجود گھروں کو آگ لگا دی۔ترجمان کے مطابق عام شہری ‘وحشیانہ اور غیرانسانی طریقے’ سے قتل کیے گئے۔طالبان نے عام شہریوں کی ہلاکتوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے جنگجوؤں نے 28 سکیورٹی اہلکاروں کو ہلاک کیا ہے۔صدر اشرف غنی نے اس حملے کی مذمت کی ہے اور اسے جنگی جرم قرار دیا ہے۔