افغانستان ، جھڑپ میں 13 جنگجو ہلاک ،عہدیدار کا قتل

کابل۔12 مئی ۔(سیاست ڈاٹ کام) افغانستان کے جنوبی صوبہ قندھار میں پولیس کے ساتھ ہوئی جھڑپ میں 13 طالبانی جنگجو مارے گئے ۔ وزارت داخلہ نے اتوار کو ایک بیان جاری کر کے بتایا کہ صوبہ قندھار میں ضلع معروف کے نادر خان گاؤں میں ہفتہ کو جنگجوؤں کے ساتھ ہوئی جھڑپ میں 13 جنگجو مارے گئے اور نو دیگر زخمی ہو گئے۔ بیان کے مطابق جھڑپ میں پولیس کا کوئی جوان ہلاک نہیں ہوا ہے ۔ جنگجو تنظیم کی جانب سے اس سلسلے میں اب تک کوئی بیان نہیں آیا ہے ۔واضح رہے کہ افغانستان میں اپریل سے طالبان کی طرف سے حملے تیز کرنے کے اعلان کے بعد ملک کے 34 میں سے 25 صوبوں میں سکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان لڑائی تیز ہوگئی ہے ۔ماسکو سے ملی اطلاع کے بموجب افغانستان کے جنوب مشرقی صوبہ غزنی میں ہفتہ کے روزسڑک کنارے ہوئے دھماکے میں آٹھ بچوں کی موت ہوگئی۔مقامی میڈیا نے اس کی اطلاع دی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق حادثہ ضلع ملیر میں مقامی وقت کے مطابق صبح آٹھ بجے ہوا۔ اس دھماکے میں دو دیگر بچے زخمی ہو گئے ۔مقامی انتظامیہ کے مطابق یہ دھماکہ طالبان جنگجوؤں نے کرایا ہے ۔ تاہم طالبان نے اس حملے کے متعلق کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔واضح رہے کہ افغانستان میں طالبان اور داعش دہشت گرد تنظیموں کی وجہ سے امن و قانون کی صورتحال سنگین بنی ہوئی ہے ۔سکیورٹی فورسز نے پورے ملک میں دہشت گرد مخالف مہم چلائی ہوئی ہے ۔کابل سے اے پی کی اطلاع کے بموجب ایک افغان عہدیدار کو نامعلوم بندوق برداروں نے شمالی صوبہ بغلان میں گولی مارکر ہلاک کردیا ۔ سرکاری عہدیدار کے بموجب عبدالغفور محمود جنھیں گولی مارکر ہلاک کیا گیا ڈپٹی انٹلیجنس ڈائرکٹر تھے اور ایک محکمہ سراغرسانی کا عہدیدار فائرنگ کے دوران زخمی بھی ہوا ۔ پکتیکا، غزنی اور ہرات صوبوں میں حالیہ فضائی حملوں میں کم از کم 24 طالبانی جنگجو مارے گئے ہیں۔مقامی ڈائیلاگ کمیٹی خامہ پریس نے فوجی ذرائع کے حوالے سے اتوار کو بتایا کہ فضائی حملوں میں صوبہ پکتیکا کے اضلاع جرمت اور برمل میں کم از کم 20 جنگجو مارے گئے ۔ صوبہ غزنی کے ضلع اندر میں دو اور صوبہ ہرات کے ضلع فارسی میں دو جنگجو ؤں کے مارے جانے کی اطلاع ہے ۔طالبان نے اب تک اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔