شمس آباد ڈی سی پی اے آر سرینواس کی پریس کانفرنس
شمس آباد۔ 24 نومبر (سیاست نیوز) راجندر نگر کے علاقہ نارسنگی میں اغوا اور رہائی کا معمہ حل کرلیا گیا۔ شمس آباد ڈی سی پی اے آر سرینواس نے میڈیا کو بتایا کہ رمیش چند اگروال 61 سالہ ساکن نیک نام پور (راجندر نگر) جو بالاجی گرانڈ بازار دکان بشیرباغ میں چلا رہا ہے۔ محمد واجد علی 32 سالہ ساکن شاستری پورم نے ایک منصوبہ تیار کرتے ہوئے ساجد علی 32 سالہ ساکن بہادر پورہ متوطن مہاراشٹرا، ارباز جو مفرور ہے، شیخ معین 20 سالہ ترکاری فروش ساکن بہادر پورہ اور شیخ معز 18 سالہ ٹیلر ساکن بہادر پورہ کو ساتھ لے کر 14 نومبر کی رات کو انوواکار میں رمیش چند اگروال کا تعاقب کرتے ہوئے نیک نام پور کے قریب رمیش چند کی کار کو روک کر اس کے اغوا کی کوشش کی جس پر کار میں موجود اس کا بھتیجہ پرمود کمار اگروال نے ان افراد سے چھیڑانے کی کوشش کی جس پر اسے زخمی کرکے رمیش چند کو اغوا کرکے دوسرے دن برلا مندر کے قریب چھوڑ کر فرار ہوگئے اور دونوں کے پاس سے 20 ہزار روپئے اور ایک سیل فون لے کر فرار ہوگئے اور فون میں موجود ایک نمبر کو فون کرکے 2 کروڑ روپئے دینے کا مطالبہ کیا اور دھمکی دی کہ رقم ادا نہ کرنے پر سارے خاندان کو ہلاک کردیا جائے گا جس پر اگروال خاندان کے ایک فرد آشیش کو آج صبح آرام گھر میں 2 کروڑ روپئے لے کر آنے کی دھمکی دی جس پر افرادِ خاندان پریشان ہوکر راجندر نگر پولیس کو اطلاع دی اور راجندر نگر پولیس نے ایک جال بچھاکر اغوا کنندگان کو گرفتار کرلیا اور ان کے قبضہ سے پستول اور خنجر کو ضبط کرلیا۔ پانچ اغوا کنندگان میں سے 4 کو گرفتار کرلیا اور ایک ارباز مفرور ہے جس کی تلاش شروع کردی گئی۔ اس موقع پر راجندر نگر اے سی پی گنگا ریڈی اور نارسنگی انسپکٹر کرائم رویندر اور اسٹاف موجود تھے۔