لکھنو 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) اتر پردیش کے ریاستی وزیر اعظم خان کی جانب سے مرکزی وزارت داخلہ کو ایک مکتوب روانہ کرنے کے بعد جو آر ایس ایس کے خلاف تھا بی جے پی نے آج اعظم خان کو چیلنج کیا کہ وہ ہمت ہے تو یو پی میں آر ایس ایس پر امتناع عائد کرکے دکھائیں۔ بی جے پی کے ریاستی صدر لکشمی کانت باجپائی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ مرکز سے خواہش کیوں کررہے ہیںجبکہ ریاست میں ان کی اپنی پارٹی برسر اقتدار ہے ۔ انہیں صرف ایک حکمنامہ پر دستخط کرنے ہوں گے ۔ باجپائی اعظم خان کے مرکزی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کو مکتوب کا حوالہ دے رہے تھے۔جس میں انہوں نے کہا تھا کہ آر ایس ایس کا نظریہ ملک کے تمام شہریوں کو ہندو قرار دیتا ہے جو دستور کی بنیادی روح کے خلاف ہیں ۔ اعظم خان نے 28 اکٹوبر کو مرکزی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سے اس کا سنجیدگی سے نوٹ لینے کی خواہش کی تھی۔ اپنے مکتوب میں اعظم خان نے مرکزی وزیر کی آر ایس ایس کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان پر توجہ دینے کی خواہش کی تھی جس میں منموہن وائیدیا نے 18 اکٹوبر کو ہندوستان کے ہر شہری کو ہندوقرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ ایسے تبصرے ملک کیلئے اور اس کی قومی یکجہتی اور اخوت کیلئے نقصاندے ہیں۔ بی جے پی کے ریاستی صدر نے کہا کہ ان کے خیال میں ایسا کہنا اخوت اور خیر سگالی کی فضاء کو متاثر نہیں کرتا اور نہ دستور کی روح کے خلاف ہے۔