اسکولی اساتذہ کا رویہ نا قابل برداشت : کجریوال

نئی دہلی : فصیل بند شہر کا معروف تعلیمی ادارہ رابعہ گرلز اسکول میں مقررہ وقت پر فیس نہ جمع کئے جانے کے الزام میں مبینہ طورپر قریب ۵۰ ؍ معصوم بچیوں کو یرغمال بنائے جانے کا معاملے پیش آیا ہے ۔اس واقعہ کے بعد دہلی کے وزیر اعلی اروند کجریوال نے اسکول کا دورہ کیا اور معاملہ کی جانچ میں مجرم پائے جانے والے افراد کے خلاف کارروائی کی یقین دلایا ۔

اس موقع پر اروند کجریوال نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ فیس ادا نہ کرنے کی صورت میں لڑکیوں کے ساتھ اساتذہ ایسا رویہ ٹھیک نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ عام آدمی پارٹی کی سرکار تعلیم پرتوجہ دے رہی ہے ۔انہوں نے مذکورہ اسکول کی پرنسپل ناہید عثمانی کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ فیس کی عدم ادائیگی پر لڑکیو ں کے ساتھ زور زبر دستی یا ظالمانہ سلوک ناقابل برداشت ہے ۔

مسٹر کجریوال نے کہا کہ دہلی سرکار معاملہ کی جانچ کروانے کے بعد خاطیوں کے خلاف کارروائی کریگی ۔اس موقع پر اسکول کی پرنسپل ڈاکٹر ناہید عثمانی نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے بچیوں کے والدین سے معافی مانگی ۔اور کہا کہ ان کا ارادہ بچیوں کو لے کر کبھی غلط نہیں رہا ہے ۔ ہمہ وقت بچیوں کی تعلیم و تربیت پر خاص توجہ رہی ہے ۔ناہید عثمانی نے کہا کہ جہاں بچیوں کو رکھاگیا تھا وہ تہہ خانہ نہیں تھا بلکہ وہ ایکٹیو روم ہے ۔

انہوں نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملہ کو ضرورت سے زیادہ طول دیاگیا جب کہ اس کو بہت جلد آسانی کے ساتھ حل کیا جاسکتا تھا ۔اگر وہ والدین میرے پاس آکر اپنا مسئلہ رکھتے ۔