حیدرآباد۔/30جنوری، ( سیاست نیوز) صدر نشین تلنگانہ پولٹیکل جوائنٹ ایکشن کمیٹی پروفیسر کودنڈا رام نے تلنگانہ ریاست کے قیام کو یقینی قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اسمبلی میں مخالف تلنگانہ تحریک کی کامیابی پر مایوسی کا شکار نہ ہوں۔ اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے پروفیسر کودنڈا رام نے کہا کہ ریاستی اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں تلنگانہ بل کی مخالفت میں چیف منسٹر اور قائد کونسل کی جانب سے پیش کردہ تحریکات کی منظوری ریاست کی تقسیم کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کرن کمار ریڈی نے تلنگانہ کی مخالفت میں تحریک پیش کرتے ہوئے تلنگانہ عوام کو مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدر جمہوریہ نے دستوری عمل کی تکمیل کے تحت اسمبلی اور کونسل کی رائے طلب کی اور ریاست کے دونوں ایوانوں کو صدر جمہوریہ کی جانب سے روانہ کردہ مسودہ بل کو مسترد کرنے کا کوئی اختیار حاصل نہیں ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مرکزی حکومت نے دستور کی دفعہ 3کے تحت کروڑوں تلنگانہ عوام کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے ریاست کی تقسیم کا فیصلہ کیا ہے اور اس مرحلہ میں ریاستی حکومت اور اسمبلی کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کرسکتی۔ انہوں نے دستور ہند کے معمار ڈاکٹر بی آر امبیڈکر کے اس بیان کا حوالہ دیا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ اگر دستور کی دفعہ 3کے تحت مرکز کو ریاستوں کی تقسیم کا اختیار نہ دیا جائے تو کسی بھی علاقہ کی کم آبادی کا علحدہ ریاست کی تشکیل کا خواب ادھورا ہی رہ جائے گا۔
انہوں نے یاد دلایاکہ سابق میں بھی بعض ریاستوں کی تقسیم کے وقت وہاں کی اسمبلی نے مخالفت کی اس کے باوجود مرکز نے اپنے اختیارات کا استعمال کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر ریاستی اسمبلی تلنگانہ کی مخالفت میں علحدہ قرارداد بھی منظور کرتی تب بھی مرکز پر لازم نہیں کہ وہ اس قرارداد کو خاطر میں لائے۔ دستور کی رو سے صدر جمہوریہ صرف اسمبلی کی رائے حاصل کرسکتے ہیں۔ انہوں نے سیما آندھرا قائدین پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے علاقوں میں سیاسی مقصد براری کیلئے تلنگانہ بل کی مخالفت کررہے ہیں۔ کودنڈا رام نے کہا کہ ریاستی اسمبلی سے مسودہ بل کی صدر جمہوریہ کو روانگی کے بعد مرکز پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل پیش کردے گا اور ریاستی حکومت کسی بھی طریقہ سے رکاوٹ پیدا نہیں کر پائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کی تقسیم کے باوجود تلگو عوام باہمی محبت اور بھائی چارہ کے ساتھ یکساں طور پر ترقی کرسکتے ہیں۔ انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ 5فبروری سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ سیشن میں تلنگانہ بل منظور کرلیا جائے گا۔ تلنگانہ جے اے سی اور تلنگانہ حامی دیگر جماعتیں اس سلسلہ میں مرکزی حکومت اور دیگر سیاسی جماعتوں سے اپنی نمائندگی جاری رکھیں گی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سیما آندھرا قائدین کے پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں اورمشتعل ہوکر کوئی انتہائی اقدام نہ کریں۔