اسلامی بینکنگ اثاثہ جات 778 بلین ڈالر سے قریب

دبئی ۔ 5 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) اسلامک بینکنگ کے اثاثہ جات جس میں بین الاقوامی منڈیوں کی کمرشیل بینکس شامل ہیں، وہ سال 2014ء میں غیرمعمولی 778 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کرجانے کا امکان ہے، ایک نئی رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی۔ گلوبل اسلامک بینکنگ کے اثاثہ جات میں 2009ء سے 2013ء تک لگ بھگ 17 فیصد کی مجموعی سالانہ شرح بڑھوتری دیکھی گئی، یہ بات ارنسٹ اینڈ ینگس ورلڈ اسلامک بینکنگ کی مسابقتی رپورٹ 2014-15ء کے ذریعہ سامنے آئی ہے۔ لگ بھگ 95 فیصد کمرشیل بینکوں کے بین الاقوامی اسلامی بینکنگ کے اثاثہ جات 9 بڑی مارکٹس پر منحصر ہے، جن میں سے 5 جی سی سی (سعودی عرب، یو اے ای، قطر، کویت اور بحرین) میں ہیں۔ سعودی عرب، یو اے ای، قطر، کویت، بحرین اور ملائیشیا میں اسلامک بینکنگ کے اثاثہ جات کا مارکٹ میں حصہ اب 30 فیصد اور 49 فیصد کے درمیان ہے۔ اس تجزیہ میں ایران کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ سعودی عرب، کویت اور بحرین میں اسلامک بینکس ترتیب وار مارکٹ کے زائد از 48.9 فیصد، 44.6 فیصد اور 27.7 فیصد کی نمائندگی کرتے ہیں۔ انڈونیشیا، پاکستان اور ترکی میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے جہاں 2009ء سے 2013ء تک ترتیب وار 43.5 فیصد، 22 فیصد اور 18.7 فیصد مجموعی سالانہ شرح ترقی دیکھنے میں آئی۔ ایک تجزیہ نگار نے کہا کہ 6 تیزی سے ترقی کرنے والی منڈیاں (قطر، انڈونیشیا، سعودی عرب، ملائیشیا، یو اے ای اور ترکی) 2013ء میں 625 بلین ڈالر کے ساتھ بین الاقوامی اسلامی بینکنگ کے اثاثہ جات کے 80 فیصد پر غالب رہے۔ انہوں نے کہا کہ یہی رجحان جاری رہنے کی توقع ہے ۔ چنانچہ 2019ء تک 1.8 ٹریلین ڈالر کے اثاثہ جات ہوجائیں گے۔