عمارتوں کو نقصان کا ادعا‘ حزب اللہ کا اسلحہ ڈپو تباہ
دمشق ۔ 3ڈسمبر ( سیاست ڈاٹ کام ) شام کے سرکاری ٹی وی کا کہنا ہے کہ اسرائیل نے دمشق کے مضافات میں واقع فوجی تنصیبات کو میزائلوں سے نشانہ بنایا ہے۔سرکاری ٹی وی کے مطابق عسکری تنصیبات کو زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائلوں سے نشانہ بنایا گیا اور اس سے نقصان بھی ہوا ہے جبکہ دو میزائلوں کو دوران پراوز ہی نشانہ بنا دیا گیا ہے۔دوسری جانب اسرائیل کی فوج کی جانب تاحال اس حملے کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔اس سے قبل سیئریئن اوبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے دمشق کے مضافات میں دھماکے کی اطلاع دی تھی اور کہا تھا کہ یہ حملہ مبینہ طور پر اسرائیلی میزائلوں سے کیا گیا ہے۔گو کہ اس حملے میں ہونے والے نقصان کی تفصیلات سامنے نہیں آئیں ہیں لیکن ٹی وی پر نشر ہونے والی اطلاعات کے مطابق حملے میں عسکری اڈے پر ’مالی نقصانات‘ ہوئے ہیں۔سیئریئن اوبزرویٹری فار ہیومن رائٹس کے مطابق حملے کے بعد دمشق کے مضافاتی علاقے میں بجلی کی ترسیل معطل ہو گئی تھی۔اس حملے کا ہدف تاحال غیر واضح ہے لیکن اسرائیل نے اس سے پہلے بھی عسکری اڈے کو نشانہ بنایا ہے تاکہ لبنان کی تنظیم حزب اللہ کو اسلحے کی سپلائی روکی جا سکے۔اس حملے میں اسرائیل نے دمشق کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب واقع فوجی اڈے کو نشانہ بنایا تھا، جس سے فیول ٹینک اور گودام کو نقصان پہنچا تھا۔تاہم حکومت مخالف باغیوں کے ذرائع کا کہنا تھا کہ اسرائیلی میزائل حملے میں اس فوجی اڈے میں واقع حزب اللہ کا اسلحہ ڈپو تباہ ہوا ہے۔ یہ حملہ دمشق کے جنوب کی جانب چند میل کے فاصلے پر ہوا ہے۔گذشتہ ماہ بی بی سی نے مغربی خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹس کے حوالے سے انکشاف کیا تھا کہ شام کے اس علاقے میں ایران اپنا مستقل فوجی اڈے بنا رہا ہے۔ سیٹیلائٹ سے لی گئی تصاویر میں مبینہ ایرانی فوجی اڈے کی عمارت کی تعمیر ہوتی دیکھی جا سکتی ہے۔اسرائیل کے وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے خبردار کیا تھا کہ اسرائیل شام کی حدود میں ایران کو عسکری اڈہ نہیں بنانے دے گا۔