میڈرڈ۔ یکم اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام ) فلسطین میں اسرائیلی مظالم کے خلاف مزاحمت کی علامت عہد تمیمی کو دنیائے فٹ بال کے معروف کلب ریال میڈرڈ کی جرسی سے نواز دیا گیا جس کے بعد ہسپانوی کلب کو اسرائیلی حکام کی جانب سے تنقید کا سامنا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیل مخالف مزاحمت کی علامت اور اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے والی فلسطینی لڑکی عہد تمیمی کو رئیل میڈرڈ کی شرٹ دینے کی تصویر سامنے آئی تھی جس کے بعد اسرائیلی حکام نے تنقید شروع کردی۔ اسپین کے اسپورٹس اخبار ڈیلی مارکا کے مطابق عہد تمیمی کو کلب کی جرسی سابق اسٹرائیکر اور موجود ڈائریکٹر آف انسٹی ٹیوشنل ریلیشنز امیلیو بوتراگوئنو کی جانب سے پیش کی گئی اور تصاویر بھی بنوائی گئیں۔17 سالہ عہد تمیمی رواں ہفتے اپنے اہلِ خانہ کے ساتھ اسپین کے دورے پر ہیں جہاں وہ دیگر سیاسی اور سماجی تقاریب میں شرکت کریں گی۔تاہم رئیل میڈریڈ کی جانب سے سماجی نیٹ ورک اور ویب سائٹ پر کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا اور خبررساں ایجنسی کے رابطہ کرنے پر کلب حکام نے جواب دینے سے گریز کیا۔اسپین میں اسرائیل کے سفیر ڈینئیل کٹنر نے ٹویٹ کیا کہ ’عہد تمیمی امن کے لیے نہیں لڑیں، وہ اپنے تشدد اور دہشت کا دفاع کرتی ہے، وہ ادارے جنہوں نے ان سے ملاقات کی اور جشن منایا وہ بالواسطہ طور پر جارحیت کی حوصلہ افزائی کررہے ہیں اور جو ہماری ضرورت کو نہیں سمجھتے۔ اسرائیل کے وزارت خارجہ کیترجمان ایمانیول ناہشن نے رئیل میڈرڈ کی جانب سے عہد تمیمی کے استقبال کو شرم ناک قرار دیا اور انہیں نفرت اور تشدد کو بھڑکانے والی قرار دیا۔فلسطین کے مغربی کنارے کے علاقے میں دسمبر 2017 میں 17 سالہ لڑکی عہد تمیمی نے 2 اسرائیلی فوجی اہلکاروں کو تھپڑ مارا تھا،ان کی گرفتاری کے ایک ماہ بعد ہی جنوری 2018 میں اسرائیلی عدالت میں مقدمہ چلایا گیا تھا۔ ان پر 12 مختلف الزامات عائد کیے گئے تھے، جن میں سے انہوں نے عدالت میں 4 الزامات قبول کیے، جن میں تھپڑ مارنے کا الزام بھی شامل تھا، جس پر عدالت نے انہیں جیل قید کی سزا سنائی۔ عہد تمیمی کو نہ صرف جیل قید کی سزا سنائی گئی تھی، بلکہ ان پر ایک ہزار 440 ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا گیا تھا۔ ان کے ٹرائل کے دوران یہ بھی سامنے آیا کہ تمیمی کی عمر 17 سال ہے اور وہ بالغ نہیں، اس لیے ان کے ٹرائل کی سماعت سر عام نہیں کی جاسکتی، جس کے بعد ان کا ٹرائل عدالت کے بند کمرے میں کیا گیا تھا۔ تمیمی کو 22 مارچ 2018 کو اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے سمیت دیگر 4 مقدمات میں 8 ماہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ تمیمی نے جیل میں مجموعی طور پر 5 ماہ سے بھی کم وقت گزارا، کیوں کہ ان کی سزا کا دورانیہ اس وقت سے شروع ہوا تھا جب انہیں اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔ 8 ماہ کی قید کاٹنے کے بعد عہد تمیمی اور ان کی والدہ کو رواں برس 29 جولائی کو رہا کیا گیا تھا۔ آزادی سے قبل فلسطینی علاقوں میں جگہ جگہ ان کی تصاویر آویزاں کی گئی تھیں جب کہ متعدد جگہوں پر ان کی آزادی کا جشن منانے کا بھی اہتمام کیا گیا تھا۔ تمیمی اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے کے جرم میں جیل جانے سے قبل بھی فلسطین میں مزاحمت کی علامت سمجھی جاتی تھیں، وہ اس سے قبل بھی اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ مزاحمت کر چکی ہیں۔ سب سے پہلے تمیمی نے 11 برس کی عمر میں اسرائیلی فوجیوں کے ساتھ مزاحمت کی تھی جس کے بعد وہ وقتاً فوقتاً قابض فوجیوں کے ساتھ لڑتی نظر آئیں۔یاد رہے کہ مارچ 2016 میں اسرائیلی فوج کی کارروائیوں کے دوران اپنے والد اور والدہ کو کھو دینے والے 5 سالہ فلسطینی بچے کو اسٹار فٹ بالر کرسٹیانو رونالڈو سمیت رئیل میڈرڈ کے دیگر کھلاڑیوں سے ملاقات کی دعوت دی گئی تھی۔ 5 سالہ احمد دوابشا کے دادا نے کہا کہ وہ اپنے عزیزوں کے ساتھ اردن کے دارالحکومت سے اسپین کا سفر کرے گا۔