اردو کے ساتھ دیگر زبانیں بھی سیکھنے کا مشورہ

عادل آباد ۔ 24 ۔ نومبر ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) اسلام میں دہشت گردی کا کوئی مقام نہیں اسلام امن اور بھائی چارگی کا پیغام دیتا ہے ۔ ان خیالات کا اظہار بانی عزیزیہ اردو ہائی اسکول مسٹر انور اللہ خاں نے کرتے ہوئے طلباء وطالبات کو تعلیم کے علاوہ ٹیکنیکل سے اپنی زندگی بنانے کی ہدایت دی ۔ مستقر عادل آباد کے عزیزیہ اردو ہائی اسکول کی طالبہ حفصہ جبین ولد مقیم جانی کے بہترین تعلیمی مظاہرہ کے بنا پر ریاستی سطح پر پہلا مقام حاصل ہوا جس کے بنا پر تلنگانہ اسٹیٹ اردو اکیڈیمی محکمہ اقلیتی بہبود نے حفصہ جبین کو بسٹ اردو اسٹوڈنٹ ایوارڈ سے نوازا اور تین ہزار روپیہ کا چیک بھی پیش کیا جس کے پیش نظر عزیزیہ اردو ہائی اسکول میں ایک تقریب کا انعقاد عمل میں لاتے ہوئے مستقر عادل آباد کے اردو صحافیوں کی جانب سے حفصہ جبین کو تہنیت پیش کی گئی ۔ اس تقریب میں اردو صحافت سے تعلق رکھنے والے مسرس شفیق احمد اطہر ، حمید اللہ انور ، شاہد احمد توکل ، عابد علی ، ایم اے علیم ، اصغر ، محسن خان اور محبوب خان بھی موجود تھے ۔ تقریب کی کارروائی مسٹر سید اختر نے چلائی جبکہ مسرس عزیز اللہ خاں ، ایم اے علیم ، شفیق احمد اطہر نے اپنے اپنے خطاب میں 37 سالہ قدیم اردو ادارہ عزیزیہ ہائی اسکول کی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے مدرسہ سے تعلیم حاصل کرنے والے سینکڑوں طلباء کو مختلف عہدوں پر خدمات انجام دینے کا اعزاز حاصل رہا ۔ تیز رفتار ترقی کے اس دور میں تعلیم کے علاوہ دیگر شعبہ جات میں بھی دلچسپی لینے کا مشورہ دیتے ہوئے صرف ملازمتوں تک ہی محدود نہ رہنے کا طلباء اور طالبات کو ہدایت دی ۔ اردو کے ساتھ دیگر زبانوں کی تعلیم حاصل کرنے کا بھی مشورہ دیا ۔ دور حاضر کی اہم ضرورت کمپیوٹر کو تصور کرتے ہوئے عصری تعلیم سے آراستہ ہونے کی بھی خواہش کی گئی ۔ جنرل نالج کیلئے اخبار کا مطالعہ کرنا ضروری قرار دیا گیا ۔ بانی مدرسہ و بزرگ شعر انور اللہ خاں نے اپنے خطاب میں ملک کی آزادی کے بعد مہاتما گاندھی کے اس مشورے کو بیان کیا جس میں انہوں نے حضرت عمرفاروقؓ کے اخلاقی طرز پر جمہوری نظام بنانے زور دیا تھا ۔ مسلمانوں میں پائی جانے والی تعلیمی پسماندگی پر اظہار افسوس کرتے ہوئے بانی عزیزیہ ہائی اسکول نے سرپرستوں سے خواہش کی کہ وہ اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں ۔ سچر کمیٹی رپورٹ میں SC, ST طبقات سے زیادہ تعداد مسلم طبقہ تعلیمی پسماندگی کا شکار ہے ۔ اس موقعہ پر اردو صحافت سے تعلق رکھنے والے افراد کو مدرسہ انتظامیہ کی جانب سے تہنیت پیش کرتے ہوئے انہیں شال اڑھائی گئی جبکہ اردو میڈیا نمائندوں نے عزیزیہ اردو ہائی اسکول بانی مسٹر انور اللہ خان کی 37 سالہ تعلیمی خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے انہیں شال پیش کرتے ہوئے تہنیت پیش کی گئی ۔ مدرسہ کے احاطہ میں منعقدہ اس تقریب کا آغاز ماسٹر تراب الحق کے تلاوت کلام پاک سے ہوا جبکہ تسنیم ، کہکشاں ، جبین نے دعایہ کلام پیش کیا ۔ مدرسہ کے چند طالبات نے ’’ عزیزیہ ‘‘ کا ترانہ پیش کیا ۔ مدرسہ کے اساتدہ میں مسٹر سلیم ، طلباء اور طالبات کی کثیر تعداد موجود تھی ۔