اردغان یوروکپ کی میزبانی سے محروم کرنے کے کوشاں

برلن۔27 جولائی (سیاست ڈاٹ کام )جرمن سیاستدانوں نے الزام عائد کیا ہے کہ ترک صدر رجب طیب اردغان فٹبال کھلاڑی مسعود اوزل کے نسل پرستانہ معاملے کو استعمال کر کے جرمنی کو یورو کپ 2024ء کی میزبانی سے دور کرنا چاہتے ہیں۔29 سالہ ترک نژاد فٹبال کھلاڑی اوزیل نے جرمنی کی فٹبال ٹیم سے یہ کہہ کر علیحدگی اختیار کر لی تھی کہ ترک النسل ہونے کی وجہ سے انہیں ٹیم میں نسل پرستی اور نفرت کا سامنا ہے۔ اردغان نے اوزل کے اس موقف کی حمایت کی تھی تاہم جرمن رہنماوں کے مطابق ترک صدر کی کوشش ہے کہ یوروکپ 2024 کے فائنلز کے لئے جرمنی کی میزبانی پر سوالات کھڑے کئے جائیں۔قبل ازیںہندوستانی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا نے بھی جرمنی میں نسلی منافرت کا نشانہ بننے والے فٹبالر مسعود اوزل کی حمایت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورت میں نسل پرستی کو قبول نہیں کیا جاسکتا۔مجھے بحثیت ایک ایتھلیٹ ہونے کے مسعود اوزل کی جرمن فٹبال ٹیم سے سبکدوشی کے حوالے سے پڑھ کربہت افسوس ہوا۔ اوزل نے سوشل میڈیا پر انٹرنیشنل فٹبال سے کنارہ کشی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں ترکی سے آبائی تعلق اور مسلمان ہونے کی وجہ سے مسلسل منافرت کا نشانہ بنایا جا رہا ہے اور جرمن فٹبال کی قومی ٹیم کے ساتھ رہنا مشکل ہو رہا ہے اس لئے وہ ٹیم سے سبکدوش ہورہے ہیں۔ ٹینس اسٹار ثانیہ نے ایک انٹرویو میں کہا کہ خواتین کے لئے ٹینس کے قواعد و قانون میں کچھ تبدیلیاں بہتر ہو ئی ہیں۔ مثلاً حاملہ کھلاڑیوںکیلئے رخصت اور بچے کی ولادت کے بعد بھی کھیل جاری رکھنے کی اجازت اچھی بات ہے۔ سرینا ولیمز جیسی کھلاڑی بھی بچے کی پیدائش کے کافی بعد محنت کرکے واپس آئیں۔ مجھے بھی ڈیڑھ دو سال کے بعد کھیلنا دشوار محسوس ہوگا یا آسان، اس کے بارے میں ابھی کچھ کہہ نہیں سکتی۔