ونپرتی۔/26ستمبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) پالمور۔ رنگاریڈی لفٹ اریگیشن پراجکٹ کے تحت گوپال پیٹ منڈل کے ایدولہ میں تعمیر کئے جانے والے ریزروائر میں اراضی سے محروم ہونے والے کسانوں نے گزشتہ 20دن سے ان کی اراضی کو مناسب مقدار میں رقم دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ لیکن حکومت اور متعلقہ عہدیدار اس مسئلہ کو نظرانداز کرنے کی وجہ سے گوپال پیٹ منڈل کے بنڈاروی پاکلا، کوٹکلا پلی دیہات کے کسانوں نے ونپرتی آر ڈی او دفتر کے روبرو دھرنا منظم کیا۔ اس کی اطلاع پاکر تلنگانہ اسٹیٹ پلاننگ بورڈ چیرمین سی نرنجن ریڈی نے آر ڈی او دفتر پہنچ کر کسانوں سے بات چیت کی۔ اس موقع پر انہوں نے کسانوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آدھا ایکر اراضی رہنے والے یہاں بات نہ کریں، بعض قائدین پردے کے پیچھے رہ کر کسانوں کو بھڑکارہے ہیںجن کی باتوں میں کسانوں کو نہ آنے کا مشورہ دیا۔ جس پر کسانوں میں برہمی کی لہر دوڑ گئی۔ نرنجن ریڈی نے کہا کہ مرضی کے مطابق رقم کا مطالبہ کرنے پر حکومت اس کو ادا نہیں کرسکے گی۔ جس پر کسانوں نے ایک ساتھ کہا کہ ہماری جائیدادوں کو ہاتھ لگانے کسی کا حق نہیں بنتا، اور نرنجن ریڈی کے خلاف نعرے بلند کئے جس پر ٹی آر ایس قائدین بھڑک اٹھے اور کسانوں سے بحث و تکرار کرنے لگے۔ پولیس بھی کسانوں کو دھکیل رہی تھی۔ برہم کسانوں نے پولیس اور ٹی آر ایس قائدین پر الجھ پڑے بالآخر پولیس نرنجن ریڈی کو وہاں سے پولیس کانسٹبل کے سہارے باہر بھیج دیا۔ تھوڑی دیر کیلئے آر ڈی او دفتر میں افراتفری کا ماحول دیکھا گیا۔ اس اثناء میں بالیا نامی ایک کسان بے ہوش کر گرپڑا۔ کسانوں کو سمجھا بجھاکر دھرنا ختم کروایا گیا۔