ریاض ۔ یکم جولائی (میر لیاقت علی ہاشمی) ادارہ ادب اسلامی کا بنیادی منشاء و مقصد شعر و ادب کو بے راہ روی سے پاک و صاف کرنا اور ادب اور ادیب کو مقصدیت کی جانب گامزن کرنا ہے۔ اسی روایات کی پاسداری ریاض میں قائم ادارہ ادب اسلامی اپنے منصبی فرائض کی طرف اپنا سفر جاری رکھے ہوئے ہے۔ یہاں خاص طور پر نوجوان قلمکاروں کو اصلاحی تحریروں کی تحریک ملتی رہی ہے۔ رواں ہفتہ رمضان المبارک کی مناسبت سے حمد و نعت پر مشتمل مشاعرہ کا انعقاد ہندوستان سے تشریف لائے بزرگ شاعر حضرت عتیق الرحمن جاذبؔ کی صدارت میں منعقد ہوا۔ ادارہ ادب اسلامی کے حرکیاتی قدیم رکن عتیق احمد قادری مشاعرہ میں مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ آیات قرآنی سے محفل کا آغاز ہوا۔ ادارہ کی روایت کے مطابق پہلا دور نثری نشست پر مشتمل تھا۔ جس میں اسلامی مزاج کے اصلاحی و سبق آموز مضامین پڑھے گئے۔ صدر مشاعرہ حضرت عتیق الرحمن جاذبؔ نے ادارہ کی جانب سے شعری و ادبی سرگرمیوں کی ستائش کی۔ مشاعرہ کا آغاز نوجوان شاعر اکرم علی اکرمؔ کے نعتیہ کلام سے ہوا۔ جن دیگر شعراء نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ کیا اُن میں صغیر احمد صغیر، مسیح الدین دکنی، ملک محی الدین، ہشام سید، خورشید حسن ہنر اور خورشید جمال کے نام قابل ذکر ہیں۔