دادری ۔خبر ہے کہ محمد اخلاق کو بیف کے شبہ میں قتل کا واقعہ پیش آنے کے دوسال بعد واقعہ میں گرفتار ایک ملزم کو معاوضہ مل گیا۔اس کی بیوہ اور دیگر ملزم ضمانت پر باہر آگئے اور انہیں مقامی بی جے پی لیڈر نے ملازمت کا بھی بھروسہ دلایا ہے۔
خبروں کے مطابق ملزم روین سیسوڈیہ جس کی موت مختلف امراض کی وجہہ سے ہوئی تھی کو 8لاکھ روپئے معاوضہ ادا کیاگیا ہے اور یہ بھی کہا جارہا ہے کہ اس سیسوڈیہ کی بیوہ کو پرائمری اسکول میں ملازمت بھی فراہم کی جائے گی۔
بیساڈا کی لوگوں نے جب رواین سیسوڈیہ کی نعش کو قومی پرچم میں لپیٹا تھا تب بہت بڑا تنازع پیش آیاتھا۔خبروں کے مطابق دیگر ملزمین کو جنھیں قاتل ہجوم میں شامل ہونے کی وجہہ سے ملازمتوں سے نکال دیاگیا تھا وہ اب خانگی اداروں میں کام پر مامور کرلئے گئے ہیں۔
بچھڑا کاٹ کر اس کا گوشت فریج میں رکھنے کے شبہ میں ستمبر28 سال2015کے روز اخلاق اور ان کے بیٹے دانش کو گھر گھسیٹ کر باہر لایاگیا اور دونوں کو بے تحاشہ پیٹاگیاتھا۔ اخلاق کی موقع پر ہی موت واقع ہوگئی تھی جبکہ بیٹے کو تشویش ناک حالت میں اسپتال لے جایاگیاتھا۔
اخلاق کے قتل میں گرفتار 19ملزمین کو ضمانت مل گئی۔ جولائی 31کے روز الہ آباد ہائی کورٹ نے واقعہ کے اصل سرغنہ وشا ل رانا جوکہ بی جے پی لیڈر سنجے رانا کا بیٹا ہے کو بھی ضمانت دی۔قبل ازیں وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ نے اس قتل کو ’’فرقہ وارانہ‘‘ قراردینے سے انکار کرتے ہوئے واقعہ کو ’’ سیاسی رنگ دینے‘‘ کی بات بھی کہی تھی۔