اتباع رسولؐ سے ایمان میں تازگی اور قلب کو سکون

بگدل۔/31مئی، ( راست ) آستانہ قادریہ بگدل ضلع بیدر میں 457 واں عرس حضرت سید قادر ولی گنج سوائی بادشاہی ناگوری ؒ کے ضمن میں ایک روزہ خواتین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر مفتیہ رضوانہ زرین پرنسپل و شیخ الحدیث جامعتہ المومنات نے کہاکہ اولیاء کرام کا فیضان آج بھی جاری ہے، اللہ کے اولیاء وہ ہیں جنہیں کسی قسم کا غم و خوف نہیں ہے اس لئے وہ اللہ کے مقرب بندے ہیں۔ اللہ کی عبادت و ریاضت ،مکاشفہ، مراقبہ، قناعت و توکل، زہد و تقویٰ، استغناء عن الخلق، توجہ الی الخالق ان کا اوڑھنا بچھونا ہوتا ہے، جن کا ہر ہر قدم نمونہ عمل ، ہر ہر لفظ درس و عبرت ہوتا ہے اور اپنی حیات ظاہری میں بھی مرجع خلائق ہوتے ہیں اور پردہ فرمالینے کے بعد بھی سرچشمہ فیوض و برکات ہوتے ہیں ، وہ نوافل کے ذریعہ اللہ کا قرب حاصل کرتے ہیں تو اللہ تعالیٰ ان کو اپنا مقرب بناتا ہے اور فرماتا ہے کہ میرا بندہ جس زبان سے گویا ہورہا ہے میں اس کی زبان بن جاتا ہوں اور وہ جس سے سن رہا ہے میں اس کی سماعت بن جاتا ہوں۔ کانفرنس کا آغاز حافظہ مفتیہ سمیرہ خاتون کی قرأت، قاریہ رمیصا افشین کی نعت شریف سے ہوا۔ مفتیہ سیدہ غوثیہ شاہد مومناتی نے کہا کہ نماز حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی آنکھوں کی ٹھنڈک ہے، نماز مومن کی معراج ہے جو بندہ مومن پنجگانہ نمازوں کی پابندی کرتا ہے وہ قیامت کے دن پل صراط سے بجلی کی طرح گزرجاتا ہے۔ حدیث مبارکہ کا مفہوم ہے کہ جب بندہ نماز کیلئے ٹہرتا ہے تو وہ سر کی مانگ سے لیکر آسمان تک رحمتوں کی بارش میں بھیگا ہوا ہوتا ہے۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا نماز دین کا ستون ہے۔ بے نمازی کے چہرہ پر نور نہیں ہوتا جب بندہ نماز اخلاص سے ادا کرتا ہے تو اس کے سارے گناہ معاف کئے جاتے ہیں۔ مفتیہ رقیہ فاطمہ مومناتی نے کہا کہ اتباع رسول ؐ سے ایمان میں تازگی پیدا ہوگی ہے اور قلب کو سکون ملتا ہے۔ مسلم خواتین کو چاہیئے کہ ان کا ہر عمل سنت رسولؐ کے عین مطابق ہو تاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خوشنودی شامل رہے۔ حضور اکرمؐ نے فرمایا جو شخص میری سنتوں پر عمل کرتا ہے وہ مومنین، صالحین کے ساتھ اُٹھتا ہے۔ مفتیہ عائشہ سمیہ مومناتی نے کہا کہ ہر بندہ مومن کے دل میں خوف خدا ضروری ہے، اگر خدا کا خوف ہوگا تو وہ ہر برائی سے محفوظ رہے گا اور خدا کا محبوب بندہ بن جائے گا۔ حضور اکرم ؐ نے فرمایا جو شخص خدا سے ڈرتا ہے اس کے گناہ اس طرح جھڑ جاتے ہیں جیسا کہ سوکھے درخت سے پتے جھڑتے ہیں۔ اس کانفرنس میں مفتیہ امروزہ بانو مومناتی، عالمہ سیدہ نفیس فاطمہ، مولویہ حبیب النساء نے نعت شریف سنانے کی سعادت حاصل کی۔ دعاء و سلام پر کانفرنس کا اختتام عمل میں آیا۔