بنگلور۔25جون ( فیکس) ائمہ و موذنین کے ہدایہ کے متنامعہ فارم کی کشمکش آج اس وقت دور ہوئی جب آل انڈیا امامس کونسل کا ایک وفد ریاستی صدرمولانا صاحب یوسف رشادی کی قیادت میں وزیر اوقاف جناب الحاج قمر الاسلام کے پاس ائمہ و موذنین کے ساتھ ہونے والی ناانصافی کی شکایات کو لیکر پہنچا۔ وزیر موصوف نے ائمہ و موذنین کے متنازعہ فارم کے تعلق سے مکمل طور پر لاعلمی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ اگر واقعی اس طرح کے فارم میری طرف سے جاری ہوئے ہوں گے تو میں ابھی اس وقت وزارت سے مستعفی ہونے کو تیار ہوں اور فوراً وقف بورڈ کے متعلقہ افسران پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے متنازعہ فارم کو فی الفور برخاست کرنے کے احکامات جاری کئے اس موقع پر وزیر موصوف نے کہا کہ علماء ‘ ائمہ وموذنین کو ہراساں کرنے والوں کو بخشا نہیں جائے گا ۔ علماء انبیاء کے وارث ہیں ان کی تعظیم و تکریم ہم پر ہر حال میں لازم ہے اور کہا کہ ہم امام و موذنین کو تنخواہ نہیں دے رہے ہیں انہیں ہدیہ دیا جارہا ہے اور انشاء اللہ 15رمضان المبارک تک ہر امام وموذن کے شخصی بینک اکاؤنٹ میں اپریل ‘ مئی اورجون کاہدیہ جمع ہوجائے گا ۔ وزیر موصوف نے مسجد کمیٹیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا کہ امام و موذن کے مشاہرہ سے حکومت کے ہدیہ سے کوئی تعلقہ نہیں ہوگا ۔ ہدیہ کے بہانے امام و موذن کی تنخواہ میں کمی نہیں ہونی چاہیئے ۔ وزیر موصوف نے کہا کہ بعض مسجد کمیٹی والے یہ چاہتے ہیں کہ ہدیہ مسجد کمیٹی کے اکاؤنٹ میں جمع ہو ایسا ہرگز نہیں ہوگا ۔ اس موقع پر کونسل کے ریاستی صدر مولانا یوسف رشادی نے وزیر موصوف کے تمام مسائل کو سنجیدگی سے لینے اور وقف افسران پربرہم ہوکر فوری احکامات جاری کرنے پر تمام علماء ‘ ائمہ و موذنین کی جانب سے وزیر موصوف کا شکریہ ادا کیا ۔ وفد میں ضلعی صدر مولانا عبدالقدیر باقوی ‘ نائب صدر حافظ عبدالرؤف مچھالے ‘حافظ عابد علی صاحب و حافظ عثمان صاحب سیگرتہلی‘ حافظ یونس صاحب عرف تعبیر‘ حافظ منیر احمد عرف چنو‘ حافظ سید یوسف صاحب ‘ حافظ محمد فاروق صاحب ‘ حافظ عبدالرؤف امام مسجد المعارف ‘ حافظ خورشید موذن اسٹیشن مسجد ‘ حافظ محمد طٰحہ جنرل سکریٹری‘ مولانا محمد ابراہیم ‘ حافظ مسعود اورجمع اراکین و ممبران آل انڈیا امامس کونسل گلبرگہ شامل تھے۔